کوئٹہ(پ ر) جے یو آئی پاکستان کے صوبائی امیر مولانا عبد المالک نائب امیر حاجی امین اللہ امین حافظ منصور احمد مینگل و دیگر نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں واسا ملازمین کی ہڑتال کے باعث شہری پینے کے پانی کی دستیابی کیلئے ترس رہے ہیں ایم ڈی واسا کی جانب سے یہ کہنا عوام کے ساتھ مذاق ہے کہ اگر کسی علاقے میں پانی مہیا نہیں کیا جاتا تو اس علاقے کے لوگ والو مین کے خلاف ایف آئی آر درج کر دیں جب واسا اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اپنے ملازمین سے ڈیوٹی کے فرائض ادا نہیں کرواسکتے تو عوام کس طرح ہر ملازم کے خلاف مدعیان بن کر تھانوں اور عدالتوں میں کھڑے ہوں انہوں نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کے سپلائی کیلئے مختلف طریقے اپنائے جاتے ہیں جس کے بارے میں یہ علم نہیں کہ یہ محکمے کی ہدایت ہے یا پھر واسا کے ریجنل دفاتر اور وال مینوں نے مل کر نت نئے اصول وضع کئے ہیں لیکن یہ طرز عمل بہرحال افسوس ناک اور قابل مذمت ہے جس کی تفصیلات جے یو آئی پاکستان ایم ڈی واسا کے علم میں لائے گی انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ یا تو واسا ملازمین کی ہڑتال ختم کراکر شہریوں کو پانی کی سپلائی بحال کی جائے بصورت دیگر عوام کو متبادل ذرائع سے پانی مہیا کیا جائے اور عوام کو پرائیویٹ واٹر ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے ۔