• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب نے پہلی سہ ماہی میں40 ارب کا سرپلس بجٹ حاصل کرلیا

اسلام آباد ( مہتاب حیدر)آئی ایم ایف کی ایک اہم شرط پوری کرتے ہوئے حکومت پنجاب نے پہلی سہ ماہی میں40ارب روپے کاصوبائی سرپلس بجٹ حاصل کر لیا ہےجبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے جمعہ کو جاری بیان میں کہا گیا کہ 14 نومبر 2024 کو آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے مالیاتی آپریشنز کے اعداد و شمار شیئر کیے گئےہیں۔تفصیلات کےمطابق آئی ایم ایف کی جانب سے آدھے راستے میں آکر بجٹری فریم ورک میں درستی اور بڑھتی ہوئی سولرائزیشن کی وجہ سے بجلی کے شعبے کی پائیداری پر پڑنے پر والے منفی اثر پرسنگین تشویش کےدوران ہی پاکستانی حکام کا دعویٰ ہے کہ آئی ایم ایف نے پنجاب کے خسارے کوموجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سرپلس میں بدلنے کی حمایت کی ہے۔راستے کی درستی اس قدر بڑی ہے کہ شماریاتی تناقص جو 378ارب روپے کا تھا اور جسے استعمال کرتے ہوئے 200 ارب روپے کی درستی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں مریم نواز کی قیادت میں چلنے والی پنجاب کی صوبائی حکومت کا 160ارب روپے کا خسارہ 2024-25 کی پہلی سہ ماہی میں 40ارب کے سرپلس میں تبدیل ہوگیا ہے۔گزشتہ روزجاری بیان میں وزارت خزانہ نے کہا، "آئی ایم ایف کی منظوری کے ساتھ، وزارت خزانہ نے ویب سائٹ پر نظرثانی شدہ اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کیا ہے، جس میں پنجاب کے لیے 40ارب روپے کا صوبائی سرپلس دکھایا گیا ہے۔" یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آئی ایم ایف اس پر باضابطہ طور پر کیا ردعمل دیتا ہے۔آئی ایم ایف کا وفد اسلام آباد میں پانچ روزہ مذاکرات کے بعد روانہ ہوگیا ہے لیکن انہوں نے کوئی رسمی بیان جاری نہیں کیا۔ وزارت خزانہ نے مالی سال 2024-25کی پہلی سہ ماہی کے دوران 40 ارب روپے کے صوبائی سرپلس کے حصول پر حکومت پنجاب کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

اہم خبریں سے مزید