• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرین چینل پیرا میٹرز میں ردوبدل، کنٹینرز کے انبار لگ گئے

کراچی( اسٹاف رپورٹر) کسٹمز کی جانب سے رسک مینجمنٹ سسٹم میں بغیر کسی اطلاع تبدیلی سے گرین چینل کلیئرنس میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو پہلے 47فیصد سے زیادہ تھی اور اب 26فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے جس کے نتیجے میں کلیئرنس کے منتظر درآمدی کنٹینرز کے انبار لگ گئے ہیں‘ادویات اور دالوں کی سپلائی متاثرہونے کا خدشہ پیداہوگیا‘ پاکستان کسٹمز کے گرین چینل پیرامیٹرز میں اچانک ردوبدل سے اجناس سمیت مختلف اشیا کے ہزاروں درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس رک گئی ہے جس سے درآمد کنندگان کو خطیر مالی خسارے کا سامنا ہے جبکہ جہاز راں کمپنیوں اور ٹرمینل آپریٹرز کو ڈیمریج اور ڈیٹینشن چارجز کی مد میں کروڑوں روپے کی اضافی آمدنی ہورہی ہے۔کلیئرنس میں تاخیر سے مقامی مارکیٹ میں ادویات، دالوں، میڈیکل ڈیوائس، اسٹیل سمیت دیگر ضروری اشیا کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کی کسٹمز ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین خرم اعجاز نے اس سلسلےمیں بتایا کہ کسٹمز حکام نے گرین چینل میں پیشگی اطلاع دیے بغیر ردوبدل کیا ہے جس کے نتیجے میں درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس تاخیر کا شکار ہونے سے بندرگاہ پر کنٹینرز کے ڈھیر لگ گئے ہیں اور درآمد کنندگان اضطراب سے دوچار ہوگئے ہیں ۔ درآمد کنندگان کو اب کنٹینرز کی گرانڈنگ میں 4 دن اور ایگزامینیشن و ایسسمنٹ میں مزید 2 سے 3دن کی غیر ضروری تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ درآمد کنندگان کو ہر 5دن بعد اضافی چارجز اور کنٹینرز کے کرائے ادا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے جس سے ان کا خطیر مالی نقصان ہو رہا ہے اور ان کے کاروباری لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے جو برہ راست معیشت پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید