اسلام آباد(نمائندہ جنگ) آئین میں کی جانے والی 26ویں ترمیم کیخلاف 28خواتین وکلا ء نے بھی سپریم کورٹ میں نئی درخواست دائر کردی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ترمیم شہریو ں کے بنیادی حقوق کیخلاف ، سینیٹ میں تمام صوبوں کی نمائندگی بغیر آئین میں ترمیم نہیں کی جاسکتی،درخواست گزار زینب جنجوعہ اور ایمان مزار ی ایڈوکیٹ سمیت 28 خواتین وکلا ء نے سوموار کے روز دائر کی گئی آئینی درخواست میں وفاق پاکستان اور چاروں صوبائی حکومتوں کو فریق بناتے ہوئے اس حوالہ سے دائر تمام درخواستوں کی سماعت کے لئے سپریم کورٹ کا فل بنچ تشکیل دینے کی استدعاکی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ درخواستوں کاجائزہ لینے کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دیتے ہوئے مسول الیان کو آئینی ترمیم کے تحت ہونے والے تمام تر اقدامات پر عملدرآمد سے روکا جائے،درخواست گزاروں کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم شہریو ں کے بنیادی حقوق کیخلاف ہے،جبکہ سینیٹ میں تمام صوبوں کی نمائندگی کے بغیر آئین میں ترمیم کی ہی نہیں جاسکتی ہے ۔