کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال ایپکس کمیٹی میں بانی اور اسٹیبلشمنٹ میں کشیدگی پر بات کروں گا۔ ایپکس کمیٹی اجلاس کے فورم پر گنڈا پور کی سیاسی کوشش کی اہمیت کیا؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ کے پی میں ایمرجنسی نہ لگ جائے اس سے بھی گنڈا پور بچنا چاہتے ہیں،تجزیہ کارسہیل وڑائچ نےکہا کہ اس وقت پی ٹی آئی کا بحران یہ ہے کہ جو مذاکرات کرتا ہے وہ غدار قرار پاتا ہے۔ وہ پہلے طے تو کرلیں کیا مذاکرات کرنے ہیں ۔ مذاکرات کرنے کا اختیار ہے بھی یا نہیں،تجزیہ کارسلیم صافی نے کہا کہ علی امین ابھی تک عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں مخلص ہیں ۔ جو لوگ ان پر ڈبل گیم کا الزام لگا رہے ہیں اس میں زیادہ وزن نظر نہیں آتا،تجزیہ کارمحمل سرفرازنےکہا کہ عمران خان کی صرف ایک ہی پوزیشن ہے کہ وہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں گے۔ اسٹیبلشمنٹ بار بار یہ کہہ چکی ہے کہ ہم نے بات نہیں کرنی ۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ کے پی میں ایمرجنسی نہ لگ جائے اس چیز کو بھی گنڈا پور بچانا چاہتے ہیں۔ علی امین گنڈا پور کو بیک ڈو ربات چیت کے لئے رکھا گیا۔ بحیثیت وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بیک ڈور بات چیت ضرور کریں۔علی امین نے خود بھی درخواست کی عمران خان سے کہا جائے مجھے اس مرتبہ سامنے نہ لایا جائے۔ باقی جو پارٹی میری ڈیوٹی لگائے گی وہ میں کروں گا۔سنا ہے انہوں نے یہ درخواست بشریٰ بی بی سے کی تھی ۔ بشریٰ بی بی نے پھر عمران خان سے بات کرکے کہ ٹھیک ہے ان کو کسی کمیٹی میں نہ ڈالیں۔ علی امین گنڈا پور اب بیک ڈور بات چیت کرنے کے لئے ہیں ۔یہ درست فورم ہے ان کوبات چیت کرنی چاہئے ۔خبریں یہ آرہی ہیں کہ علی امین گنڈا پور ون آن ون کچھ لوگوں سے بات چیت کرنے کے بھی خواہاں ہیں۔وہ بات کرنا چاہتے ہیں کہ مسائل کیا ہیں 24نومبر کا کیا ہے اور ہمارے تحفظات کیا ہیں۔