• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرم، فسادات، مزید 32 ہلاک، جھڑپیں جاری، تنازع کے خاتمے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت کا کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ

کراچی ( جنگ نیوز) ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 43 اموات کے بعد جھڑپوں میں شدت آگئی ہے اور مشتعل افراد کی فائرنگ کے واقعات میں مزید32 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں، فریقین میں جھڑپیں جاری ہیں،بستیوں میں توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کی اطلاعات ہیں اور دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیاجارہا ہے، 300 خاندانوں کا متاثر ہ علاقے سے انخلا ، دکانیں اور مکان جلا دیے گئے، تمام تعلیمی ادارے بند ہیں، قبائلی تصاد م میں خودکار اسلحے کا استعمال کیا گیا ہے، کے پی حکومت کی جانب سے علاقے کا جائزہ لینے کےلیے جانے والے ہیلی کا پٹر پر فائرنگ کی اطلاعات ملی ہیں تاہم کے پی حکومت نے ایسے کسی واقعہ کی تردید کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ضلع کرم کی تحصیل لوئر کرم کے علاقے علیزئی اور بگن میں جھڑپیں جاری ہیں اور فریقین کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، اس کے علاوہ بالش خیل، خار کلی اور کنج علیزئی اور مقبل کی بستیوں میں بھی فائرنگ کا تبادلہ ہو۔ تنازع کے خاتمے کےلیے کے پی حکومت نے کمیشن قائم کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحوں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔جمعے کی شب سے کرم کے مختلف علاقوں میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں اور بعض ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی دکانوں اور مکانوں کو نذرِ آتش کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جھڑپوں کے نتیجے میں مختلف دیہاتوں سے لوگوں نے نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر پہنچ گئے ہیں۔چیئرمین پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک محمد حیات حسن نے کہا ہے کہ خراب حالات کے باعث آج ضلع کرم میں تعلیمی ادارے بند ہیں۔پولیس نے بتایا کہ جمعرات کو بگن، مندوری اور اوچت کے مقام پر 200 مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس سے 6 گاڑیاں نشانہ بنیں، فائرنگ کے واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 45 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔معاصر ٹی وی کی ویب سائٹ کےکے مطابق ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ سے حکومتی وفد اور ہیلی کاپٹر محفوظ رہے۔تاہم، سابق وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر پرکوئی فائرنگ نہیں ہوئی، میں خود ہیلی کاپٹر میں موجود تھا، ہم پشاور سے پہلے کوہاٹ گئے۔

اہم خبریں سے مزید