کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرا م ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال تحریک انصاف کا احتجاج کرنا یا احتجاج ملتوی کرنا ان دونوں میں سے کیا بہتر سیاسی حکمت عملی ہوگی؟ جواب میں تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ لاہور اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں نہ کوئی شہر کے اندر آسکتا ہے نہ شہر سے باہر جاسکتا ہے ،تجزیہ کار عمر چیمہ نے کہا کہ احتجاج سے کوئی حل نہیں نکلے گا حل مذاکرات سے ہی نکلے گا،تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ اگر ڈی چوک پر پہنچ کر بیٹھ جاتے ہیں تو تحریک انصاف کے لیے بڑی کامیابی ہوگی اور حکومت کے لیے ناکامی ہوگی ، تجزیہ کار آصف شبیر چوہدری نے کہا کہ اگر مظاہرین کو پولیس نہ بھی چھیڑے تو اسلام آباد کا موسم اس چیز کی اجازت نہیں دے گا کے لمبا دھرنا دیا جاسکے۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ لاہور اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں نہ کوئی شہر کے اندر آسکتا ہے نہ شہر سے باہر جاسکتا ہے ۔ آپ نے دفعہ 144 لگا دی ہے۔کیا یہ ہوتی ہے حکومتی حکمت عملی اس وقت ہم قیدی ہیں یا عمران خان جیل میں ہیں۔عمران خان کے احتجاج کا پہلا راؤنڈ کامیاب ہوگیا۔اس حکومت نے صرف احتجاج کی کال پر سب کچھ بند کردیا ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ نظام زندگی چلتا رہتا۔تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا اس میں متفقہ طور پر کہا گیا ہے کہ احتجاج کے لیے نکلیں گے لیکن جتنے احتجاج ہوجائیں آخر میں میز پر ہی بیٹھنا ہے اب دیکھ لیں کیا نقصان کروا کر بیٹھنا ہے یا نقصان کروائے بغیر بیٹھنا ہے۔