اسلام آباد (فاروق اقدس)حکومت اور PPP کی اعلیٰ سطحی مذاکراتی ٹیموں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا،گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان انتظامی امور کے حوالے سے کشمکش تناؤ کی صورتحال اختیار کرگئی ،گورنر پنجاب نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے رابطے ختم کرنے کا فیصلہ، 6ماہ میں کوئی مشاورت نہیں کی نہ ہی میرے فون کا جواب دیا، وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے 12رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی اور پیپلز پارٹی نے جو 10رکنی کمیٹی قائم کی ہے ان دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان ابھی تک کسی رابطے کی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی ملاقات اور مذاکرات کا کوئی شیڈول سامنے آیا ہے جبکہ دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان بڑھنے والی تلخیوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور اب پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستگی رکھنے والے گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان انتظامی امور کے حوالے سے پہلے سے پائی جانے والی کشمکش ایک تناؤ کی شکل میں سامنے آرہی ہے ،گورنر پنجاب سلیم حیدر نے وزیراعلیٰ کا نام لیتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز نے گزشتہ چھ ماہ میں میرے منصب کے متقاضی کسی بھی معاملے پر نہ صرف مجھ سے مشاورت نہیں کی بلکہ میرے فون کا بھی جواب نہیں دیا جس کے بعد اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ان سے نہ تو ملاقات کروں گا اور نہ ہی فون کروں گا۔