لندن (پی اے) سرکاری اکاؤنٹس نے پہلی بار انکشاف کیا ہے کہ بادشاہ کی 2023کی تاجپوشی پر برطانیہ کے ٹیکس دہندگان کو کتنی لاگت آئی۔ یہ اعداد و شمار محکمہ ثقافت، میڈیا اور کھیل (ڈی سی ایم ایس) کی جانب سے حال ہی میں جاری سالانہ اکاؤنٹس سے آئے ہیں۔ اکاؤنٹس کے مطابق حکومت نے تاجپوشی پر 72ملین پاؤنڈ زخرچ کئے جو 1953میں ملکہ الزبتھ دوم کے بعد برطانیہ میں پہلے بڑے اخراجات تھے۔ اعداد و شمار میں 50.3ملین پاؤنڈز کے اخراجات محکمہ برائے ثقافت، میڈیا اور کھیل (ڈی سی ایم ایس) سے منسوب ہیں، جس نے تاجپوشی کو مربوط کیا اور تقریب کی پولیسنگ کے لئے ہوم آفس کے اخراجات میں21.7ملین پاؤنڈز شامل ہیں۔ اس کے مقابلے میں ملکہ الزبتھ دوم کے جنازے اور قومی سوگ کے دوران ہونے والے واقعات پر حکومت کو اندازے کے مطابق 162ملین پاؤنڈز سے 74ملین پاؤنڈز تک کے اخراجات ہوئے۔ محکمہ ثقافت نے کہا کہ اس نے ہز میجسٹی کنگ چارلس سوم کی تاجپوشی کے مرکزی ویک اینڈ پر کامیابی کے ساتھ ڈیلیور کیا تھا، جس کا برطانیہ اور پوری دنیا میں لاکھوں لوگوں نے لطف اٹھایا۔ محکمہ نے اس تقریب کو نسل در نسل ایک لمحہ قرار دیا، جس نے پورے ملک کو جشن میں اکٹھے ہونے کا موقع فراہم کیا۔بادشاہ اور ملکہ دونوں کی تاج پوشی گزشتہ سال مئی میں ویسٹ منسٹر ایبے میں ایک تقریب میں ہوئی تھی، جس میں دنیا بھر سے معززین نے شرکت کی تھی۔ اگلی رات ونڈسر کیسل میں ستاروں سے جڑا ایک کنسرٹ ہوا، جس میں ٹیک دیٹ اور اولی مرس، کیٹی پیری اور لیونل رچی جیسے ستارے شامل تھے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ہر بینک کی چھٹی پر برطانیہ کی معیشت پر تقریباً 2.3بلین پاؤنڈزکا خرچ آتا ہے۔ کورونیشن بینک کی اضافی چھٹی کے ساتھ دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس ) کے اعداد و شمار نے مئی 2023کے دوران 0.1 فیصد کی منفی نمو ظاہر کی۔ تاہم یہ اس تقریب سے پہلے معاشی ماہرین کی پیش گوئی سے قدرے بہتر تھی۔ ٹریول پورٹ کے مطابق ہوٹلوں کی آمدنی میں بھی پچھلے سال کے اسی پوائنٹ کے مقابلے میں 54فیصد اضافہ بتایا گیا تھا جبکہ تاجپوشی کے اختتام ہفتہ کے لئے برطانیہ جانے والی پروازوں کی بکنگ کے اعلان کے 24گھنٹوں کے اندر اندر 149 فیصد اضافہ ہوا تھا۔