• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیتن یاہو اور گیلنٹ کیلئے دنیا تنگ، 124 ملک عالمی عدالت کے پابند، برطانیہ، فرانس، اٹلی نے گرفتاری کا عندیہ دے دیا

لندن/پیرس/روم ( نیوز ڈیسک)برطانوی حکومت نے واضح کیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد اگر اسرائیلی وزیراعظم برطانیہ آئے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔برطانوی حکومت کے ترجمان نے واضح کیا کہ برطانیہ قوانین پرعملدرآمد کرنے والا ملک ہے اور وہ ہر اُس فیصلے پر عمل کرے گا جو عدالتوں کی طرف سے احکامات جاری ہوئے۔انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت عالمی فوجداری کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری کے سلسلے میں اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ترجمان نے واضح کیا کہ اگر نیتن یاہو نے برطانیہ کا دورہ کیا تو انہیں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی بلکہ عدالت احکامات کی روشنی میں گرفتار کیا جائے گا۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ برطانیہ ہمیشہ اپنی قانونی ذمہ داریوں کی تعمیل کرے گا۔اس سے قبل وزارت داخلہ کے سیکرٹری اور لیبر پارٹی کے دیگر عہدیداروں نے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم کو کسی صورت بھی گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ دریں اثناعالمی فوجداری عدالت سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد اٹلی نے بھی نیتن یاہو کی گرفتاری کا عندیہ دے دیا۔عالمی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف جنگی جرائم کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ اس فیصلے کے بعد، ہالینڈ اور اٹلی نے نیتن یاہو کی گرفتاری کے حوالے سے سخت موقف اپنایا ہے۔اطالوی وزیر دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر نیتن یاہو اٹلی میں داخل ہوئے تو انہیں گرفتار کرنا اٹلی کی قانونی ذمہ داری ہوگی۔یہ پیش رفت اسرائیل کے لئے ایک سنگین سیاسی اور سفارتی چیلنج بن سکتی ہے کیونکہ کئی ممالک اس حوالے سے عالمی فوجداری عدالت کے احکام کی حمایت کر رہے ہیں۔ادھر فرانس کی وزارت خارجہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری پر بیان میں کہا کہ پیرس کا ردعمل عالمی فوجداری عدالت کے اصولوں کے مطابق ہوگا۔علاوہ ازیں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور اُن کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کےلیے دنیا مزید چھوٹی ہو گئی ہے۔ عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے اِن دونوں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد دنیا کے 124سے زیادہ ممالک اب اِنہیں گرفتار کرنے کے پابند ہو گئے ہیں۔مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نسل کشی کے مرتکب قرار پانے کے بعد اِن دونوں کی حیثیت مفرور مجرموں کی ہو گئی ہے۔اگرچہ اسرائیل آئی سی سی کی اتھارٹی کو تسلیم نہیں کرتا اس لیے نیتن یاہو اور گیلنٹ خود کو عدالت کے حوالے نہیں کریں گے لیکن معاہدہِ روم کے تحت آئی سی سی میں شامل تمام 124ملک نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے قانونی طور پر پابند ہیں۔ بین الاقوامی انسانی کے حقوق وکلاء کا کہنا ہے کہ جو رکن ممالک اِس پر عمل نہیں کریں گے وہ خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔تاہم ابتدائی اشارے یہ مل رہے ہیں کہ یورپی ممالک سمیت کوئی بھی آئی سی سی رکن وارنٹ گرفتاری کو نظر انداز نہیں کرے گا۔
یورپ سے سے مزید