لوٹن (نمائندہ جنگ) بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کیلئے ایک میٹنگ میں پولینڈ کے اولڈ کیتھولک چرچ کے بشپ لیچ کوزیارسکی نے جمعیت علمائے اسلام یو کے لندن کے رہنما مولانا مفتی خالد محمود کے ساتھ ملاقات کی۔ ان کی گفتگو کا مرکز انسانی حقوق کی وکالت اور سماجی مسائل سے نمٹنے میں مذہبی اداروں کا اہم کردار شامل تھا۔ بشپ کوزیارسکی نے گرجا گھروں کی دوہری ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ نہ صرف اپنے اجتماعی افراد کی معاشی بہبود کو فروغ دیں بلکہ ان کے روحانی اور سماجی تجربات کو بھی تقویت دیں۔ انہوں نے عقیدے اور سماجی ذمہ داری کے امتزاج کو اجاگر کرتے ہوئے غربت سے نمٹنے اور کمیونٹی ویلفیئر کو بڑھانے میں مساجد کے اہم کردار کو بھی بیان کیا۔ مفتی خالد محمود نے تمام انبیاء اور رسولوں کی پہچان کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر کو واضح کرتے ہوئے نبی اکرمﷺ کے آخری رسول اور انسانیت کیلئے رحمت کی علامت کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسلام کے امن اور سلامتی کے بنیادی اصولوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا، موجودہ تقسیم کو ختم کرنے اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کیلئے کثیر الثقافتی فریم ورک کے اندر بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کی وکالت کی۔ دونوں رہنماؤں نے بین المذاہب تعاون کیلئے ایک مضبوط عزم کا اظہار کیا، ہم آہنگ، جامع کمیونٹیز کی تعمیر میں ٹھوس مکالمے کی اہمیت کو تسلیم کیا جو عصری سماجی حرکیات کی پیچیدگیوں کو مؤثر طریقے سے نیویگیٹ کر سکتے ہیں۔ بشپ کے دورے میں ناٹنگھم سے الطاف عباسی اور لوٹن سے شیراز خان سمیت دیگر اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل تھیں۔