اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دے رہے ہیںبانی پی ٹی آئی این آر او چاہتے ہیں‘وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کاکہناہے کہ عمران خان کی رہائی کا واحد راستہ قانونی چارہ جوئی ہے‘عدالتی حکم پر ہی ان کی رہائی ممکن ہو گی‘وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ حکومت کسی صورت دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں‘جو بھی ڈی چوک پر آئے گا اسے گرفتار کریں گے‘ موبائل سروس چل رہی ہے‘صرف موبائل انٹرنیٹ بند کیا گیا ہےجبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورکا کہنا ہے کہ عمران خان کی فائنل کال پر قافلے نکل پڑے ہیں‘ اب واپسی عمران خان کی رہائی پر ہی ہوگی‘ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے‘بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہمیں تیز جانا ہے اور خان کو لیے بغیر واپس نہیں آنا۔تفصیلات کے مطابق پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہناتھاکہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے‘جتنے بھی راستے بند کریں ہم کھولیں گے، جتنا وقت لگ جائے ڈی چوک پہنچنا ہے، جتنا چاہے تشدد کرلیں عوام نکل چکے ہیں‘عمران خان کی رہائی سمیت تمام مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک پر بیٹھیں گے۔صوابی پہنچنے پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہاکہ ہر حال میں اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے‘چوروں کو بھگا کر دم لیں گے‘اب ہمیں آگے بڑھنا ہے اور عمران خان کی رہائی تک واپس نہیں آنا۔ادھر اتوار کی سہ پہر ڈی چوک کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ غیر ملکی مہمانوں کی آمد پر انتشار کسی صورت قبول نہیں‘انہوں نے دعویٰ کہ صرف خیبرپختونخوا سے احتجاجی جلوس آ آرہے ہیں، پنجاب میں کوئی ریلی نہیں ہے۔اس طرح سے ڈرا دھمکاکر کوئی چیز نہیں ہوسکتی، وہ کوشش کرکے دیکھ لیں انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیراطلاعات کا کہناتھاکہ پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگ نہیں چاہتے کہ ان کا لیڈر جیل سے باہر آئے‘کئی لوگوں نے نچلے لیول پر انتظامیہ سے رابطہ کرکے کہاکہ ہمیں گرفتار کرلیں۔