معروف شاعر اور مصنف جاوید اختر نے فلم اینیمل سے متعلق اپنے پچھلے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ انکا اصل نشانہ فلم نہیں بلکہ اس کے دیکھنے والے تھے۔
اپنے ایک انٹرویو کے دوران جاوید اختر کا کہنا تھا کہ ’’اگر 12-15 لوگ کوئی ایسا گانا یا فلم بناتے ہیں جو اخلاقی اقدار کے خلاف ہو، تو یہ مسئلہ نہیں ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ایسی چیزیں مقبول ہو جاتی ہیں اور معاشرہ انہیں قبول کرتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ فلم کے عنوان سے ہی اندازہ ہوتا ہے کہ فلم کس چیز پر مبنی ہے۔
فلم کے ہدایتکار سندیپ ریڈی وانگا نے جاوید اختر کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جاوید اختر کو فلم دیکھنے کے بعد تنقید کرنی چاہیے۔
جاوید اختر نے سندیپ کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تنقید کا مقصد سماجی رویے کی نشاندہی کرنا تھا، نہ کہ ذاتی حملہ۔