پشاور(نیوز رپورٹر ) خیبر پختونخوا میں سکیورٹی کی مجموعی صورت حال اور خصوصی طور پر عدالتوں، جوڈیشل افسران اور بارروزم کی سکیورٹی کے حوالے سے درپیش مسائل سے متعلق دائر رٹ پٹشن پر سماعت 4 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی خصوصی بنچ نے گزشتہ روز خیبر پختونخوا بار کونسل کی جانب سے صوبے میں سکیورٹی کی مخدوش صورت حال سے متعلق دائر رٹ کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گزار صادق علی مومند، صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام یوسفزئی ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل دولت خان اور دیگر حکام پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ یہ رٹ درخواست صوبے میں سکیورٹی کی مجموعی اور خاص کر ججز، عدالتوں اور باررومز کی سکیورٹی کی خراب صورت حال کی وجہ سے دائر کی گئی ہے جس کی وجہ سے بہت سے مسائل سامنے آ رہے ہیں گزشتہ پیشی پر پشاور ہائیکورٹ نے ایک اعلی سطح کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایا کہ بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر ابھی تک اجلاس منعقد نہیں ہو سکا تاہم 29 نومبر کو اجلاس منعقد کیا جارہا ہے جس میں صوبائی حکومت کے اعلی حکام ، بار کونسل کے نمائندے ،رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ اور وفاقی حکومت کی نمائندگی بھی ہوگی اس لئے بہتر یہی ہوگا کہ اس کیس کو 29 نومبر کے بعد سنا جائے کیونکہ اس وقت تک اجلاس کے متعدد فیصلے سامنے آئے ہونگے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ 29 نومبر کو اجلاس ہو رہا ہے اس لئے بہتر ہوگا کہ اس کیس کو بعد میں سنا جائے جس پر عدالت نے 4 دسمبر تک سماعت ملتوی کردی اور کمیٹی میں کئے جانے والے فیصلوں کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔