• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رات گئے اچانک بھرپور آپریشن، ڈی چوک خالی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ایجنسیاں)رات گئے پولیس اور رینجرز کا اچانک بھرپور آپریشن ‘ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی گاڑی میں بیٹھ کر فرار‘کارکن بھی بھاگ نکلے‘ڈی چوک خالی ‘سکیورٹی فورسز نے کنٹرول سنبھال لیا جبکہ بشریٰ بی بی کے ڈرائیورسمیت 450 سے زائد مظاہرین کو گرفتارکرلیاگیا‘خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والا اٹک پل بند کردیاگیا۔ذرائع کے مطابق بشری بی بی اور علی امین گنڈا پور کی تلاش جاری ہے اوران کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاہم وہ دونوں کہاں ہیں اس حوالے سے متضاد سامنے آتی رہیں۔ بشری بی بی اورعلی امین بلیو ایریا میں کلثوم پلازہ کے قریب گاڑیوں میں موجودتھے اور پی ٹی آئی مظاہرین کی قلیل تعداد گاڑیوں کے پاس موجود تھی ۔ ذرائع کے مطابق بلیو ایریا میں آپریشن شروع ہوتے ہی بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور ڈی چوک ایریا سے فرار ہوگئے اور اطلاعات کے مطابق دونوں ڈی چوک ایریا سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اورعلی امین کس طرف گئے، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم اطلاعات کے مطابق دونوں جناح ایونیو سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔سکیورٹی اور دیگر ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق بشریٰ بی بی کی گاڑی ہری پور کے راستے خیبر پختونخواکی حدود میں داخل ہوگئی تاہم سرکاری طور پر ابھی اس کی تصدیق نہیں کی گئی ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس علی امین گنڈاپور کے گارڈز کی گاڑی روکنے میں کامیاب ہوگئی ہے جبکہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی گاڑی کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔بشریٰ بی بی کی گاڑی کا رخ کے پی ہاؤس کی جانب موڑا گیا ہے اور اسلام آباد پولیس کا اسکواڈ بشری بی بی کی گاڑی کے تعاقب میں ہے۔ قیادت کے فرار ہوتے ہی کارکن بھی جناح ایونیو اور سیونتھ ایونیو سے گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں‘ مظاہرین رہائشی علاقوں کی جانب جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والا اٹک پل بند کردیاگیا اور اٹک خورد کےمقام پرروڈ بلاک کرنےکیلئےکنٹینردوبارہ لگا دیےگئے۔ خیبر پختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے رابطہ پل پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔اس سے قبل رینجرز نے پہنچ کر ڈی چوک کو کلیئرکیا اور کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔ اب پولیس اور رینجرز نے پی ٹی آئی مظاہرین سےجناح ایونیوخالی کرا لیا اور احتجاجی مظاہرین کو خیبر پلازہ سے آگے تک دھکیل دیا۔ جناح ایونیو سے واپسی کے بعد پی ٹی آئی مظاہرین گھروں کو لوٹنا شروع ہوگئے اور اسلام آباد سے پشاور جانے والے راستے پر بڑی تعداد میں لوگ روانگی کے لیے تیار ہیں۔منگل کو دن بھر تحریک انصاف کے کارکنوں کی اسلام آباد کے ریڈ زون میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں اورآنکھ مچولی جاری رہی۔پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈی چوک میں کچھ کنٹینرز رسیوں کی مدد سے ہٹائے تو کچھ کنٹینرز کو پلٹ دیا‘ گیس ماسک پہنے ڈنڈوں اور غلیلوں سے مسلح کارکنوں نے پولیس پر پتھر برسائے، غلیلوں سے نشانہ بنایا۔خیال رہے کہ احتجاج کے دوران رینجرز اور پولیس کے 4 جوان شہید اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید