اسلام آباد (رپورٹ :…عاصم جاوید) فائنل کال کی ناکامی کے آفٹر شاکس سامنے آنا شروع ، تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے تنقید سے دلبرداشتہ ہو کر عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی و کور کمیٹی سے مستعفی ہو گئے ، اسمبلی رکنیت چھوڑنے کا بھی امکان ، بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ پی ٹی آئی قیادت کے مزید اہم برج الٹنے کی افواہیں ، بیرسٹر سید علی ظفر نے خود سے منسوب خبر کی تردید کر دی۔ اسد قیصر نے بھی پارٹی چیئرمین بنائے جانے کی اطلاعات کو رد کر دیا۔ ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجہ کو پارٹی کے حالیہ احتجاج میں سرگرم کردار ادا نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا تھا تاہم انہوں نے پارٹی قیادت کو بھجوائے گئے استعفیٰ میں ذاتی وجوہات کو جواز بنایا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے سلمان اکرم راجہ کے استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے حالیہ ستمبر میں ہی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی جگہ سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل نامزد کیا تھا۔ دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا ، ذرائع کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا کے قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا امکان ہے ، اس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صاحبزادہ حامد رضا نے 24نومبر کے احتجاج کے پیش نظر پارٹی تنقید اور اختلافات کے باعث پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد صاحبزادہ حامد رضا کو پی ٹی آئی کی سیاسی اور کور کمیٹی میں شامل کیا گیا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر صاحبزادہ حامد رضا پی ٹی آئی نےاستعفیٰ دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں یا سنی اتحاد کونسل عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیں گے انشا اللہ وہ رسوا ہی رہیں گے ، شرمندگی اور لعنت ان کا مقدر ہے اور رہے گی۔ کور کمیٹی و سیاسی کمیٹی سے استعفیٰ دینے کا مطلب تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنا نہیں ۔ عمران خان سے راہیں جدا کرنے سے موت کو ترجیح دوں گا۔ سنی اتحاد کونسل کا تحریک انصاف سے اتحاد قائم رہے گا۔ کور کمیٹی و سیاسی کمیٹی سے استعفیٰ کا فیصلہ تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات سے دور رہنے کیلئے کیا۔ محدث اعظم کا پوتا ہوں، میری اور عمران خان کی سیاست ایک ساتھ چلے گی ، جدا نہیں ہوں گا۔ ادھر صاحبزادہ حامد رضا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں ڈی چوک جانے کے فیصلے میں شامل نہیں تھا، کہا جا رہا تھا پنجاب سے لوگ نہیں نکلے اس لئے میں نے استعفیٰ دیا ہے۔