کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے ایم نائن موٹر وے کی زمینی ملکیت اور ٹول ٹیکس کی وصولی سے متعلق درخواست پر جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معاملہ آئینی بینچ کے دائرہ سماعت میں قرار دیدیا۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ایم نائن موٹر وے کی زمین کی ملکیت اور ٹول ٹیکس کی وصولی کے تنازعے پر سماعت ہوئی۔ این ایچ اے کے وکیل نے کہا کہ حکومت سندھ نے 2012میں موٹر وے کیلئے زمین کی لیز نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو دی۔ 2017میں یہ لیز منسوخ کردی گئی جو خلاف قانون ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیس آئین کے آرٹیکل 199(1) سی کے ذیل میں آتا ہے۔ اس کیس کی سماعت آئینی بینچ کے دائرے میں آتی ہے۔ وکلا نے کہا کہ اس معاملے میں دیگر 17درخواستیں بھی زیر التوا ہیں۔ ان پر پہلے سے جاری کیئے گئے حکم امتناع میں توسیع کردی جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے، اگر حکم امتناع پہلے سے ہے تو وہ برقرار رہے گا۔