اسلام آباد (نمائندہ جنگ) تھانہ مارگلہ پولیس نے سب انسپکٹر آصف علی کی مدعیت میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف زیر دفعہ 7 انسداد دہشت گردی، منشیات رکھنے، پولیس مزاحمت، جان سے مار دینے کی دھمکیاں دینے، کار سرکار میں مداخلت اور تیز رفتار گاڑی پولیس ملازمین پر چڑھانے کے الزام میں مقدمہ درج کر کے گرفتار کرلیا ۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ مدعی مقدمہ کے مطابق وہ حوالدار محمد ندیم، کانسٹیبل مدثر اور کانسٹیبل وقاص مغل کے ہمراہ بسلسلہ چیک و پڑتال ناکہ 9-E مارگلہ روڈ پر موجود تھا اور زیر نگرانی خود چینگ و پڑتال جاری تھی کہ ایک گاڑی 10-F کی جانب سے انتہائی تیز رفتاری سے آئی جس کو روکنے کا اشارہ کیا تو گاڑی کے ڈرائیور نے گاڑی ملازمان کو مارنے کی غرض سے چڑھادی جس سے کانسٹیبل مدثر زخمی ہوگیا۔ جس کو بیریئر گاڑی کے آگے پھینک کرروکا گیا۔ گاڑی کی ٹکر سے پلاسٹنگ بیریئر ٹوٹ گیا تاہم گاڑی کے رکنے پر ایک شخص ڈرائیونگ سیٹ سے اترا اور ناکہ پر موجود کانسٹیل مدثر کو زدو کوب کیا اور مذکورہ کنسٹیبل سے سرکاری رائقل SMG معہ ڈبل میگزین زبردستی چھین کر ملازمان کی طرف سیدھی کرلی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں جس کو قابو کر کے سرکاری را ئفل برآمد کی گئی، مذکورہ کا بعد دریافت نام و پتہ مطیع اللہ جان ولد عبدالرزاق خان عباسی سکنہ محلہ نمب، ڈاکخانہ خاص لورہ، تحصیل حویلیاں ضلع ایبٹ آباد حال عباسیہ آباد، سملی ڈیم روڈ، سری چوک مکان نمبر 1، اسلام آباد معلوم ہوا۔ سرسری ملاحظہ کرنے پر اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا۔دریں اثنا انسانی حقوق، صحافتی تنظیموں، پی ایف یو جیز، آر آئی یو جیز اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری پر اظہار تشویش کرتے ہوئے صدر مملکت، وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے گرفتاری کا فوری نوٹس لینے اور بلا تاخیر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، سیکرٹری جنرل ارشد انصاری اور فنانس سیکرٹری لالہ اسد پٹھان، پی ایف یو جے دستور کے صدر محمد نواز رضا، نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی، سیکرٹری نیئر علی اور فنانس سیکرٹری وقار عباسی نے کہا ہے کہ مطیع اللہ جان کی گرفتاری سے پوری صحافی برادری میں تشویش اور بے چینی پائی جا رہی ہے۔