برسلز( حافظ اُنیب راشد /عظیم ڈار) پاکستان نے یورپین پارلیمنٹ کے ساؤتھ ایشیا ڈیلیگیشن کے اجلاس میں شرکت کی اور اپنا موقف بیان کیا۔ نئی پارلیمنٹ وجود میں آنے کے بعد ساؤتھ ایشیا کے ممالک کے ساتھ تعلقات کے پارلیمانی ڈیلیگیشن DSAS کے ارکان کے ساتھ جنوبی ایشیائی ممالک کے سفیروں کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ اس حوالے سے سفارت خانہ پاکستان برسلز سے جاری اعلامیے کے مطابق یورپی یونین میں پاکستانی مشن کے ناظم الامور فراز زیدی نے اسٹراسبرگ میں جنوبی ایشیا کے ممالک کے ساتھ تعلقات کے لیے وفد کے اجلاس میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں فراز زیدی نے جنوبی ایشیا کی تزویراتی اہمیت اور اس کی بے پناہ اقتصادی صلاحیت پر زور دیا۔ انہوں نے جی ایس پی پلس کی کامیابی کو باہمی طور پر فائدہ مند اسکیم کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کی دیرینہ شراکت داری پر زور دیا۔ انہوں نے تجارت، ٹیکنالوجی اور ثقافت میں تعاون کو مزیدمستحکم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان کے ناظم الامور نے علاقائی چیلنجوں پر تشویش کا اظہار کیا، بشمول حل نہ ہونے والا مسئلہ کشمیر اور اس کے علاقائی استحکام پر اثرات کے بارے میں بات کی ۔ انہوں نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی توجہ کی ضرورت اور روک تھام پرزور دیا۔ عالمی خدشات کو اجاگر کرتے ہوئے زیدی نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور یورپی یونین کے ساتھ مل کر قانونی نقل مکانی کے کے مسائل حل کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے افغانستان میں انسانی اور سلامتی کے مسائل بالخصوص افغان سرزمین سے پیدا ہونے والی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ مسئلہ فلسطین پر گفتگو کرتے ہوئے فراز زیدی نے یورپی یونین کے اصولی موقف کی تعریف کی اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت منصفانہ حل کے لیے مسلسل کوششوں کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے جاری بحران کے خاتمے اور امن کے حصول کے لیے بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ فراززیدی نے امن، خوشحالی اور پائیدار ترقی کے لیے مشترکہ ترجیحات پر یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پاکستان کی تیاری کا اظہار کرتے ہوئے اپنی گفتگو کا اختتام کیا۔