اسلام آباد( رانا غلام قادر ) وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ یہ تجو یز ضرور پیش کی گئی ہے تاہم حتمی فیصلہ حکومت اپنے اتحا دیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد ہی کرے گی۔ اس ایشو پر پیپلز پارٹی کی رائے بہت اہم ہے کیونکہ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔ اے این پی اور قومی وطن پارٹی سے بھی مشاورت ہوگی۔جے یو آئی ف خیبر پختو نخوا کی اہم جما عت ہے۔ جماعت اسلامی نے گورنر راج کی مخا لفت کردی۔ پی ٹی آئی کے حلقوں میں بے چینی ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر انجئنر امیر مقام نے یہ تجویز دی تھی کہ بار بار وفا ق پر چڑھائی کے غیر آئینی اقدام کے بعد اب مناسب ہوگا کہ گورنر راج لگا دیا جا ئے۔ بعض دیگر وزراء نے بھی ان کی تجویز کی تائید کی تاہم یہ محض تجو یز تک ہی محدود رہی اس بارے میںکا بینہ نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ۔ایک رائے یہ بھی ہے کہ پہلے اس فیصلہ کے سیا سی نتائج کا جائزہ لیا جا ئے کہ اس سے پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگایا نقصان؟؟ ۔ ذرائع کے مطابق اس ایشو پر پیپلز پارٹی کی رائے بہت اہم ہے کیونکہ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔ پیپلز پارٹی چونکہ بڑی اتحادی جماعت ہے اسلئے اس کی مشاورت کے بغیر گورنر راج کا فیصلہ ممکن نہیں ہے۔ پیپلز پا رٹی کے علاوہ خیبر پختو نخواکی دیگر سیا سی جماعتیں اے این پی ‘ اور قومی وطن پارٹی شیر پاؤ گروپ سے بھی مشاورت کی جا ئے گی۔