کراچی(عبدالماجد بھٹی)پی سی بی نے آئی سی سی کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ حکومت نے ہائی برڈ ماڈل سے منع کردیا، بھارت کو پاکستان آنے پڑے گا۔ محسن نقوی نے آئی سی سی حکام کو کہا کہ ہم اس بار اپنے زخم سہہ لیں گے لیکن اپنی بے عزتی نہیں کرائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق فروری میں پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل کے لئے فیصلہ کن میٹنگ سے چند گھنٹےقبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی جمعرات کو ہنگامی طور پر دبئی پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے آئی سی سی کے سی ای اوجیف ایلا ڈائز اوراعلی حکام سے اہم ترین مذاکرات کرتے ہوئے پاکستان کےٹھوس موقف سے آگاہ کیا ہے۔جمعے کو آئی سی سی بورڈ کی میٹنگ آن لائن ہورہی ہے لیکن محسن نقوی دبئی سے میٹنگ میں شریک ہوں گے اور پاکستان کے ٹھوس موقف سے آگاہ کریں گے۔ میٹنگ پاکستانی وقت کے مطابق دو پہر تین بجے شروع ہوگی۔ محسن نقوی نے جمعرات کو آئی سی سی سے دو ٹوک بات کی اور وکلاء سے قانونی مشورے بھی لئے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت اگر انکار کررہا ہے تو حکومت کا خط دکھائے جس میں پاکستان نہ آنے کی ٹھوس وجوہات موجود ہونے چاہئیں خط کے بغیر کوئی اور جواز قبول نہیں کیا جائے گا۔ پی سی بی کے حددرجہ مصدقہ ذرائع کا دعوی ہے کہ محسن نقوی نے پاکستان کا موقف آئی سی سی حکام کو بتادیا ہے۔ پی سی بی چیئرمین نے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل پر واضح کردیا ہے کہ ہمیں حکومت نے ہائی برڈ ماڈل سے منع کردیا ہے اس لئے بھارت کو پاکستان آنے پڑے گا۔ اگر آئی سی سی کو بات آگے بڑھانا ہے تو کرکٹ اور رکن ملکوں کے بہتر مفاد میں نئی تجویز لائیں۔ پاکستان سے ہائی برڈ ماڈل کی تجویز پر بات کرنا وقت کا زیاں ہوگا۔ اگر آئی سی سی کے ڈائریکٹرز بھارت کی تجویز مانتے ہیں کہ وہ پاکستان جاکر چیمپئنز ٹرافی کے میچ نہ کھیلےتو ہمیں تجویز ضرور بتائی جائے ہم اپنی حکومت کے پاس جاکر مزید مشاورت اور رہنمائی لیں گے۔ فوری طور پر پاکستان کسی نئے ماڈل پر اتفاق نہیں کرے گا۔