• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، اسرائیلی حملوں میں 17 فلسطینی شہید، ڈھائی ہزار بچے طبی انخلاء کے منتظر

کراچی(نیوز ڈیسک) غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ پر گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں 17 فلسطینی شہید ہوئے،غزہ کے ڈھائی ہزار بچوں کو فوری طبی انخلاء کی ضرورت، 30فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار، اقوام متحدہ،14 ماہ میں فلسطینی علاقوں کے نجی شعبے کو تقریباً 8 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، ادارہ شماریات۔تفصیلات کے مطابق،نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں قطر کے میڈیا ہاؤس کےنامہ نگار طلال العروقی وسطی زخمی ہو گئے اور ایک شخص شہید ہوگیا، غزہ کےطبی ماہرین نےگزشتہ روز بتایا کہ اسرائیلی فوجی حملوں میں کم از کم 17 فلسطینی شہید ہوئے۔ شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیہ میں ایک مکان اور کمال عدوان اسپتال کے قریب دو الگ الگ فضائی حملوں میں 6 فلسطینی شہیدہو گئےجب کہ خان یونس میں اسرائیلی حملےمیں ایک موٹر سائیکل کو نشانہ بنانے سے چار افراد شہید ہوئے۔غزہ کے آٹھ قدیم پناہ گزین کیمپوں میں شامل نصیرات کیمپ میں اسرائیلی طیاروں نےمتعدد فضائی حملے کیے، جس سے ایک کثیر المنزلہ عمارت تباہ ہوئی اور مساجد کے اطراف کی سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ان حملون میں کم از کم 7 افراد شہید ہوئے۔طبی ماہرین نے بتایا کہ کم از کم دو افراد جن میں ایک عورت اور ایک بچہ شامل ہیں، مغربی نصیرات میں ٹینک کی گولہ باری سے شہید ہوئے۔ ان کے ایک قریبی گھر میں ایک فضائی حملے میں پانچ دیگر شہید ہوئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر نے 14ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی حملوں کے حوالے سےمحصور پٹی میں صحت کی سنگین صورتحال کے بارے میں اپ ڈیٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کےاسپتالوں کی ایک بڑی تعداد سروس دینے سے معذور ہے،صرف پانچ اسپتال اب بھی کام کر رہے ہیں لیکن ان میں عملہ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں دواؤں کی شدید قلت ہے اور ہزاروں مریضوں کا علاج نہیں کر سکتے۔ہم غزہ میں اسپتالوں کی صلاحیت کا تقریباً 75 فیصد کھو چکے ہیں۔شعبہ صحت کی صورتحال تباہ کن ہےاور ہمارے پاس تمام سرجیکل ڈیپارٹمنٹس میں شدید کمی ہے جس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے بند ہو چکے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید