کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما تحریک انصاف، شیر افضل مروت نےکہا ہے کہ فائرنگ اور شیلنگ میں بشریٰ بی بی کی زندگی بچانا بہت ضروری تھا۔علی امین اپنی سیکورٹیسے فائدہ اٹھاکر بشریٰ بی بی کو نکالنے میں کامیاب ہوئے۔ بشریٰ بی بی کو نکالتے نکالتے بھی ان کی گاڑی پر گولیاں لگیں، وفاقی وزیر ،سینئر رہنما ن لیگ،احسن اقبال نے کہا کہ اسلام آباد کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ہے۔اب دھرنوں کی سیاست کا وقت ختم ہوچکا ۔بانی پی ٹی آئی کا شوق پورا نہیں ہوا تو ایک اور کال دے کر شوق پورا کرلیں۔لوگ اب دھرنے کی سیاست سے تنگ آگئے ہیں،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈ ی چوک پر دھرنا دینے میں ناکامی اور کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگنے کے بعدتحریک انصاف نے اپنی قیادت کو کٹہرے میں کھڑا کردیا ہے ۔ ان پر سوالات کی بونچھاڑ ہورہی ہے، بزدلی کے طعنے دیئے جارہے ہیں۔ان کے کردار اور صلاحیتوں پر شک کا اظہارکیا جارہا ہے۔ جس کے بعد اب قیادت کے استعفے سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔سینئر رہنما تحریک انصاف، شیر افضل مروت نےکہا کہ یہ بات درست ہے کہ مارچ کی قیادت علی امین کررہے تھے۔ قافلہ سات، آٹھ گھنٹے تک26نمبر چنگی پر رکا رہا۔گنڈا پور نے کہا بانی نے کہا تھا جہاں بھی حالات مناسب ہوں وہاں دھرنا دینا۔کارکنوں پر گولیاں چلنے کا خطرہ تھا، وفاقی وزیر داخلہ کے اس طرح کے بیانات تھے۔ مشاورت کے بعد طے پایا کہ کسی صورت ڈی چوک نہیں جانا۔ہم نے طے کیا کہ چائنا چوک سے آگے نہیں جانا۔میں نے کارکنوں کو بتایا کہ اس مقام سے آگے ہرگز نہیں بڑھنا۔میں نے کارکنوں کو روکنے کی کوشش کی مگر کچھ کارکن آگے جاچکے تھے۔علی امین نے بھی کارکنوں کو کہا کہ ڈی چوک نہیں جانا، تخریب کاری کا خطرہ ہے۔فائرنگ اور شیلنگ میں بشریٰ بی بی کی زندگی بچانا بہت ضروری تھا۔علی امین اپنی سیکورٹی سے فائدہ اٹھاکر بشریٰ بی بی کو نکالنے میں کامیاب ہوئے۔ بشریٰ بی بی کو نکالتے نکالتے بھی ان کی گاڑی پر گولیاں لگیں۔جب شیلنگ ہوئی تو علی امین نے فوری طور پر بشریٰ بی بی کو گارڈ کے ساتھ نکالا۔