• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: جیل سے فرار فوجی جاسوسی پر مجرم قرار

لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں جیل سے فرار ہونے والے سابق فوجی 23 سالہ ڈینیئل عابد خلیف کو ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں مجرم قرار دیدیا گیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی ایک جیوری نے 23 سالہ ڈینیئل خلیف کو اس کے دعوے کے باوجود مجرم قرار دیا کہ اُس نے برطانوی سیکورٹی ایجنسیوں کی مدد کے لیے ڈبل ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی کوشش کی تھی۔استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ "ایک مذموم کھیل" ہے۔ ڈینیئل ستمبر میں باورچی کا روپ دھار کر کھانے کے ٹرک کے ذریعے جیل سے فرار ہوا تھا اور تین کی تلاش کے بعد پولیس کے ہتھے چڑھا تھا۔ڈینیئل نے فیس بک پر ایران کی خفیہ ایجنسی اور بعض ایسی شخصیات کے ساتھ روابط استوار کیے جنھیں برطانیہ نے دہشت گرد قرار دیا ہوا ہے۔برطانیہ باورچی کے بھیس میں جیل سے فرار ہونے والا سابق فوجی 3 دن بعد گرفتاربرطانوی فوج کا حصہ ہوتے ہوئے بھی ڈینیئل نے ایران کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کو فیس بک کے ذریعے اہم اور حساس معلومات فراہم کی تھیں۔برطانیہ کی کراؤن پراسیکیوشن سروس کے مطابق ڈینیئل خلیف نے فیس بک پر ایران سے وابستہ ایک ’’مڈل مین‘‘ کو پیغامات بھیجے اور اپنی وفاداری کا یقین دلایا۔ڈینیئل نے اس شخص کو کہا کہ وہ 25 سال سے زیادہ عرصے تک برطانوی فوج میں خفیہ طور پر ایران کے لیے کام کرتا رہے گا۔پراسیکیوشن کا مزید کہنا تھا کہ ڈٖینیئل نے فرضی دستاویزات کے علاوہ کچھ حقیقی فوجی دستاویزات بھی اُس ’’مڈل مین‘‘ کو بھیجیں جس میں اسپیشل فورسز کے سپاہیوں کی ذاتی تفصیلات بھی شامل ہیں۔انھوں نے مزید بتایا کہ ڈینیئل نے ایرانی شخص سے بدلے میں اس کام کے لیے کتے کے فضلے والے بیگ میں 1500 پاؤنڈ وصول کیے تھے۔دوسری جانب ڈینیئل خلیف کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایرانی ماں اور لبنانی والد کا بیٹا ہے جو برطانیہ میں پلا بڑھا اور خود کو ایک محب وطن انگریز سمجھتا ہے۔ڈینیئل نے مزید کہا کہ اس نے چند فوجی دستاویز محض ایرانی ایجنٹ کا اعتبار حاصل کرنے کے لیے بھیجی تھیں اور اس کے سوار جتنے بھی کاغذات بھیجے وہ فرضی تھے۔سابق فوجی نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ میں اس طرح اُس ایرانی شخص اعتماد حاصل کرکے برطانوی فوج میں موجود ایرانی جاسوسوں کی شناخت کرواسکوں۔تاہم عدالت نے ڈینیئل کے ان دلائل کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایران کے لیے جاسوسی کا مجرم قرار دیدیا جب کہ اسے سزا اگلے سال کے اوائل میں سنائی جائے گی۔
یورپ سے سے مزید