کربلا (اے ایف پی) عراق میں بہتر حالات اور زیادہ تنخواہوں کے باعث غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے تاہم اب عراقی حکومت نے اس معاملے پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردی ہیں، عراقی حکام کے ریستورانوں اور دکانوں پر چھاپے ، ریستوران مالکان کا کہنا ہے کہ چوہے بلی کا کھیل جاری رہتا ہے، ان کے مطابق غیرملکی ملازمین کو رجسٹرڈ نہیں کرواتے کیوں کہ رجسٹریشن فیس کافی زیادہ ہے، بیشتر تارکین وطن کا تعلق پاکستان ، شام اور بنگلہ دیش سے، 50ہزار پاکستانی زائرین غیر قانونی مقیم اور کام کررہے ہیں۔ عراق کی وزارت محنت کے مطابق ملک میں آنے والے زیادہ تر غیرقانونی تارکین وطن کا تعلق پاکستان، شام اور بنگلہ دیش سے ہے۔ وزارت محنت نے 40ہزار رجسٹرڈ تارکین وطن کارکنوں کا بھی حوالہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عراقی حکام غیر ملکی کارکنوں کی تعداد کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس تناظر میں مختلف گھروں، ریستورانوں اور دکانوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ عراق میں کچھ غیر دستاویزی کارکن وزٹ ویزے یا پھر مقدس مقامات کی زیارتوں کیلئے آئے تھے۔ جولائی میں وزیر محنت احمد الاسدی نے کہا تھا کہ ان کی وزارت چھان بین کر رہی ہے اور یہ کہ50ہزار پاکستانی زائرین اس وقت عراق میں’’غیرقانونی طور پر ٹھہرے‘‘ ہوئے ہیں اور کام کر رہے ہیں۔