کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی، عمر ایوب نےکہا ہےکہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو ہر وقت خطرہ ہے، بانی پی ٹی آئی ایک سوچ اور تبدیلی کا نام ہیں ، لوگ سوچ اور تبدیلی سے ڈرتے ہیں،جمہوریت نہیں چاہتے تو ختم کردیں، ون مین رول کردیں جو لوگ پس پردہ ہیں وہ بھی سامنے آجائیں،دوبارہ آنے کی کال بانی پی ٹی آئی دے سکتے ہیں ، فی الحال کوئی کال نہیں دی گئی، گرفتاری ہمارے لئے نئی چیز نہیں ہے،اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی، عمر ایوب نےکہا کہ بات چیت تب ہوتی ہے جب حکومت کے لوگ سنجیدہ ہوں۔جس وقت مثبت ہدف کی طرف وہ خود جانا چاہیں۔اس وقت حکومت غیر سنجیدہ ہے۔جس وقت وہ آرڈر کرتی ہے کہ نہتے شہریوں پر فائرنگ کی جائے۔ M60 مشین گن استعمال کی گئی۔ remington700 gunاستعمال کی گئیں۔میں علی امین کے ساتھ مسلسل موجود تھا۔ہم بلٹ پروف گاڑی میں تھے۔ بشریٰ بی بی لینڈ کروزر بلٹ پروف میں موجود تھیں۔جس وقت ہم مڑے ایک دوسری بلیک بلٹ پروف کہیں سے آرہی تھی۔ اسنائپرز کو دھوکہ ہوا کہ یہ علی امین گنڈا پور کی ہے اس کی پچھلی ونڈو سے گولی نکل گئی۔اس میں سے صرف armour piercing گولی نکلتی ہے۔ وہ بلٹ پروف گاڑی سیکورٹی فورس یا انٹیلی جنس کی تھی۔بہت آنسو گیس شیلنگ اور فائرنگ ہوئی جس کے بعد ہمارے لوگ نکل گئے۔آفیشل دھرنا ختم ہونے کی ابھی تک کوئی کال نہیں آئی وہ صرف بانی پی ٹی آئی کرسکتے ہیں۔ساڑھے آٹھ بجے ہم ڈی چوک پر موجود تھے،فائرنگ کا آغاز ہوا۔وزیراعلیٰ کے پی کی گاڑی کی ونڈ اسکرین پر کسی نے اسپرے کیا تھا صاف دکھائی نہیں دے رہا تھا۔یہاں سے ہم سینٹورس گئے وہاں سے یو ٹرن لے کر ہم فضل حق روڈ آئے۔لوگوں نے راستہ روکا ہوا تھا۔