مانچسٹر(ہارون مرزا)الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں تیزی کے ساتھ کمی کے باعث برطانیہ کی کار انڈسٹری سنگین بحران کا شکار ہو نے لگی۔ فورڈ کے باس کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ وہ ڈرائیوروں کو پیٹرول یا ڈیزل موٹرز سے سوئچ کرنے پر راضی کرنے کے لیے مراعات کے متمنی ہیں ۔فورڈ یو کے کی چیئرمین اور منیجنگڈائریکٹر لیزا بریکن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ٹیکس میں چھوٹ جیسی مراعات متعارف کرا ئے تاکہ ڈرائیوروں کو پیٹرول اور ڈیزل سے دور رہنے پر راضی کیا جا سکے۔ فورڈ نے ای ویز کی تیاری اور ترقی میں نمایاں طور پر سرمایہ کاری کی ہے جس میں برطانیہ میں الیکٹریفیکیشن کے ارد گرد350پاؤنڈ ملین سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ حکومت کی جانب سے ای ویز کے ارد گرد اہداف پر قائم رہنے اور ڈیزل اور پیٹرول کاروں کی پیداوار کو ختم کرنے پر خوش ہیں جب تک کہ وہ صارفین کو الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کے لیے راضی کرنے میں مدد کریں ۔انہوں نے بتایا کہ ایک صنعت کے طور پر ہم نے بارہا کہا ہے کہ ہم حکومتی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں اور ہم اس عزم کے بھی حامی ہیں جو حکومت رکھتی ہے مگر صرف اتنی حقیقت ہے کہ صارفین کی مانگ نہیں ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کے رہنما کیمی بیڈینوک نے کہا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر کو ملازمتوں میں ہونیوالے نقصانات کی پرواہ نہیں ہے۔ پیٹرول کاروں کو مرحلہ وار ختم کرنے کے سابق ٹوری حکومت کے وعدے کو جاری رکھنے کے ان کے فیصلے پر سوال بھی اٹھایا۔دوسری طرف سرکیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ قائد حزب اختلاف کو یاد دلاتے جائیں کہ ای وی (الیکٹرک وہیکل) مینڈیٹ جو اس خاص معاملے میں ایک مسئلہ ہیں دراصل سابقہ حکومت نے متعارف کرایا تھا۔علاہ ازیں چانسلر ریچل ریویس نے کہا ہے کہ حکومت کار انڈسٹری کے لیے مناسب تعاون کو یقینی بنائے گی کیونکہ وہ نئی پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی فروخت کو مرحلہ وار روکے گی ۔ ہم نئی پیٹرول اور ڈیزل کاروں کی خریداری کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے 2030 کے ہدف کے لیے پرعزم ہیں لیکن یہ یقینی بنانا بہت ضروری ہے کہ ہم توازن کو صحیح طریقے سے حاصل کریں ۔سوسائٹی آف موٹر مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز نے متنبہ کیا ہے کہ منتقلی کی رفتار کار سازوں کو متاثر کر سکتی ہے کیونکہ صفر اخراج والی گاڑیوں کی مانگ عزم کو پورا کرنے میں ناکام رہی زیرو ایمیشن وہیکلز (زیڈ ای وی) مینڈیٹ کے تحت رواں سال برطانیہ میں ہر مینوفیکچرر کی طرف سے فروخت ہونے والی نئی کاروں میں سے کم از کم 22 فیصد کا اخراج صفر ہونا چاہیے جس کی حد ہر سال بڑھ رہی ہے۔