کراچی(اسٹاف رپورٹر) قومی سلیکشن کمیٹی کے کنونیئر اور وائٹ بال کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ہم نے جس فارمیٹ کے لیے جو کھلاڑی ضروری ہے اسی سلیکشن کی پالیسی اپنائی ہے تاکہ تینوں اسکواڈز میں توازن کو یقینی بنایا جاسکے ۔ اسپنر ساجد خان کو سلیکٹ نہ کرنا مشکل فیصلہ تھا۔ تاہم سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں تیز بولنگ کیلئے سازگار کنڈیشنز دیکھتے ہوئے محمد عباس کا انتخاب کیا ہے ۔ شاہین شاہ آفریدی کو چیمپئنز ٹرافی کیلئے فٹ اور تازہ دم رکھنے کیلئے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا ۔ فارم اور فٹنس کی کمی کے سبب فخر زمان کے نام پر غور کیا گیا ۔ ٹیسٹ کیلئے ایسے اسکواڈ کو اکٹھا کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو مشکل حالات سے ہم آہنگ ہو سکے ۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سخت ہوگی لیکن ہمیں اپنی ٹیم کی تاریخی سیریز جیتنے کی صلاحیت پر اعتماد ہے۔