آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: میری بیوی اپنی بہوؤں کو ان کے سابقہ گناہوں پر طعنہ دیتی ہے ، ایسی صورت میں میری بیوی کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں سائل کی بیوی کا اپنی بہوؤں کو سابقہ گناہوں پر طعنہ دینا قطعاً ناجائز ہے، شریعتِ مطہرہ میں اس کی ممانعت وارد ہے، بلکہ احادیث کی رو سے یہ اندیشہ بھی ہے کہ بہوؤں کو (جن سے گناہ سرزد ہوا تھا) تو اللہ تعالیٰ معاف فرما دیں، لیکن گناہ کا طعنہ دینے والی کو خود اس گناہ میں مبتلا کردیا جائے، لہٰذا کسی مسلمان کو گناہ پر طعنہ دیناجائز نہیں ہے، خواہ توبہ سے پہلے ہو یا بعد میں، سائل کی بیوی کا یہ طرزِ عمل درست نہیں ہے، لہٰذا کسی مسلمان مرد و عورت کو گناہ پر طعنہ دیناجائز نہیں ہے۔
اگر کوئی شخص کسی گناہ میں مبتلا ہو تو اس کی اصلاح کی غرض سے اسے نصیحت کی جائے جس سے وہ گناہ چھوڑدے، اور اس کے عیوب پر پردہ ڈالا جائے، نہ کہ گناہ چھوڑنے والے شخص کو سابقہ گناہوں پر طعنہ دیا جائے۔ حضرت عبداللہ ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مومن طعنہ دینے والا، لعنت کرنے والا، بےحیا اور فحش گو نہیں ہوتا ۔“ (مشکوٰۃ المصابیح، باب حفظ اللسان، الفصل الثانی، ج: 3، ص: 1362، ط: المکتب الاسلامی بيروت)