پشاور(کرائم رپورٹر) پشاور میں ر ہزنی وچوری سمیت دیگرجرائم میں ملوث نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا،آئے روزمختلف وارداتوں میں نوجوان پکڑے جاتے ہیں تاہم بعض اوقات کریمینل ریکارڈنہ ہونے کیوجہ سے انہیں پکڑنا پولیس کیلئے بھی چیلنج بن جاتا ہے جبکہ مدعیان کی عدم پیروی پر ملزمان جیلوں سے رہا ہوجاتے ہیں۔ پشاور میں بڑھتی بے روزگاری، غربت ودیگر مسائل کیوجہ سے نوجوان تیزی سے ر ہزنی، چوری، منشیات فروشی وغیرہ میں ملوث ہورہے ہیں، گزشتہ دنوں بھی پشاور کے علاقے ورسک روڈ ڈاگ لارہ میں پراپرٹی ڈیلر بخت الرحمان کے قتل الزا م میں چار نوجوان پکڑے گئے ۔ مدعی افتخار محمود نے 23نومبر کو تھانہ مچنی گیٹ پولیس کو چچا زاد بھائی بخت الرحمان کی قتل کی رپورٹ درج کرائی تھی۔کارروائی کے دوران ملزمان عزیز خان سکنہ باڑہ پل، اکرام سکنہ ملاگوری، عبداللہ اور مویزساکنان مچنی کو گرفتار کیاگیا۔پولیس کے مطابق ملزمان بھیڑبکری چوری کرنے سمیت دیگر وارداتوں میں ملوث ہیں اور چاروں آپس میں رشتہ دار ہیں اور ماربل فیکٹری وغیرہ میں محنت مزدوری کرتے تھے۔ دوران تفتیش ملزمان نے بتایاکہ قتل کے بعد وہ گھربارچھوڑ کر فرار ہوگئے تھے ۔ایک ملزم نے انکشاف کیاکہ اس نے 42بکریاں چوری کرکے اس سے حاصل رقم پر موٹر سائیکل خریدی ۔ملزمان میں دوبھائی بھی شامل ہیں ۔تفتیش مکمل ہونے پرتمام ملزمان کو جیل منتقل کردیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوںمیں پشاور پولیس نے منشیات فروشی وسپلائی سمیت دیگرجرائم میں بھی کئی نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل روانہ کیا ہے ۔