• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریکلیم نائٹ مارچ کے ساتھ، بریڈ فورڈ یونیورسٹی سوشل جسٹس سوسائٹی کی مہم اختتام پزیر

بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل) یونیورسٹی آف بریڈفورڈ کی سوشل جسٹس سوسائٹی کی جانب سے 25 نومبر سے شروع ہونے والی خواتین پر تشدد کے خلاف 16 دن کی مہم کا اختتام انسانی حقوق کے عالمی دن اور ریکلیم نائٹ مارچ کے ساتھ ہوا۔ اس مارچ کے شرکا کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہر سال مارچ کا انعقاد کیا جاتا ہے اس سال کا ’’ریکلیم دی نائٹ‘‘ مارچ کا اہتمام یونیورسٹی آف بریڈ فورڈ، سوشل جسٹس سوسائٹی، ای ڈی آئی اور بریڈ فورڈ کالج کی سٹوڈنٹس سروس نے مل کر کیا جہاں خواتین نے سڑکوں پر نکل کر اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھائی، مارچ میں شریک خواتین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر خواتین کے انسانی حقوق کے نعرے درج تھے۔ وائس چانسلر شرلی کونگڈن، پرو وائس چانسلر اُدی، سوشل جسٹس سوسائٹی کی صدر سامیعہ محبوب، اسسٹنٹ پروفیسر جل کیرکمین ، سی ای او آف سٹوڈنٹس یونین علیم بشیر اور بریڈ فورڈ کالج کی سٹوڈنٹس سروس کی صدر مقدس بشیر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے16 دن کی مہم کی کامیابی،یوم انسانی حقوق کی اہمیت اور ری کلیم نائٹ مارچ کی تاریخ پر اظہار خیالات کیا بعد میں مارچ یونیورسٹی سے شروع ہوا اور مورلے سٹریٹ سے ہوتا ہوا سٹی پارک پر اختتام پذیر ہوا۔شرکاکا کہنا تھا کہ خواتین کو معاشرتی خوف اور تشویش کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر رات کے وقت، ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت اور ادارے خواتین کے تحفظ کیلئے موثر قوانین اور اقدامات کریں۔واضح رہےکہ 70کی دہائی کے آخر میں میں بدنام زمانہ ’’یارکشائر ریپر‘‘ نے کئی خواتین کوقتل کیا تھا جس کے نتیجے میں پولیس نے خواتین کو رات کے وقت گھر وں میں رہنے کی ہدایت دے رکھی تھی تاہم لیڈز، بریڈ فورڈ، مانچسٹر اور دیگر شہروں میں خواتین نے پولیس کے اس فیصلہ کے خلاف ردعمل کے طور پر متحد ہونے کا فیصلہ کیا اور رات کو اپنے حفاظتی حقوق کے لیے مارچ کیا تھا۔

یورپ سے سے مزید