لندن (پی اے )برطانوی فوج نے گزشتہ روز پہلی مرتبہ اڑتے ہوئے ڈرونز کو ایک بکتر بند گاڑی سے لیزر اسلحہ فائر کرکے مارگرانے کا کامیاب تجربہ کیا ، وزارت دفاع کے مطابق لیزر بم رینڈر رینج میں ایک Wolfhound پر نصب کیاگیاتھا اور فوجیوں نے ڈرونز کا پتہ چلاکر مارگرایا۔ وزارت دفاع نے بتایا کہ لیزر بم نے اپنے ہدف کو جامد کرنے کیلئے سنسراو ر ٹریکنگ استعمال کیا اور لیزر کی انفریریڈ روشنی کے ذریعہ اسے ختم کردیا ۔ وزارت دفاع نے بتایا کہ لیزر ہتھیار موجودہ بعض ہتھیاروں کا ایک سستا متبادل ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ گولہ بارود کی فراہمی کے لحاظ سے عملی طور پر لامحدود ہیں برطانوی فوج کے ماؤنٹڈ کلوز کمبیٹ ٹرائلز اینڈ ڈیولپمنٹ گروپ کے ٹرائلز منیجر وارنٹ آفیسر میتھیو اینڈرسن کا کہنا ہے کہ ہم نے جو بھی کام کیا ہے اس میں آسمان سے ایک ڈرون ہٹایا گیا ہے۔ اگرچہ ہم مختلف فاصلوں، رفتار اور اونچائی کی جانچ کر رہے ہیں، لیکن ابھی اس بات کا تعین کرناباقی ہے کہ ڈرون کو کتنی تیزی سے باہر نکالا جا سکتا ہے۔ یہ یقینی طور پر ایک ایسی صلاحیت ہے جسے میدان جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کے ذخیرے میں شامل کیا جاسکتا ہے۔وزارت دفاع کی دفاعی سازوسامان اور سپورٹ ایجنسی کے ٹیم لیڈر اسٹیفن والر کا کہنا ہے کہ جنگی مقامات پر ڈرونز کا زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے اور لیزر ہتھیار برطانوی فوجیوں کو بہتر آپریشنل فوائدفراہم کریں گے۔ دفاعی خریداری کی وزیر ماریا ایگل نے کہا کہ یہ شاندار ٹیکنالوجی برطانیہ کے فوجی جدت طرازی میں سب سے آگے رہنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ لیزر ہتھیاروں کے نظام کا کامیاب تجربہ مستقبل میں ممکنہ دفاعی صلاحیتوں کی ترقی میں ایک اہم پیش رفت کا پیش خیمہ ہے۔