وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے پاور محمد علی کا کہنا ہے کہ کوئی گڑ بڑ نہیں تھی تو آئی پی پیز نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو آڈٹ کیوں نہیں کرنے دیا گیا اور اسٹے کیوں لیا؟
جیونیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے محمد علی نے کہا کہ جتنی زائد ادائیگی ہوئی اسے ریکور کر رہے ہیں، آئی پی پیز نے پیسے اسٹاک ایکسچیج میں لگائے، اربوں روپے کمائے، نیپرا نے آڈٹ کرنے کی بات کی تو اسے کیوں نہیں کرنے دیا گیا؟ آئی پی پیز نے اسٹے آرڈر لیا۔
معاون خصوصی پاور محمد علی نے کہا کہ آئی پی پیز کو قرض لے کر پلانٹ لگانے کی اجازت نہیں تھی، آئی پی پیز میں بہت سے غلط کام ہوئے، انہوں نے معاہدے کی شرائط پوری نہیں کیں۔
محمد علی نے مزید کہا کہ میں نےکہا تھا کہ معاملہ مصالحت کاری میں نہیں جانا چاہیے، آئی پی پیز کا معاملہ مصالحت کاری میں چلا گیا، 4 سال وہیں پڑا رہا، ہم اس معاملے کو حل کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی مہنگی ہونے کی ایک وجہ 8 روپے فی یونٹ ٹیکس بھی ہے، کوشش ہے ٹیکس 3 روپے تک لائیں۔