کوئٹہ(پ ر) ایمنسٹی انٹرنیشنل بلوچستان کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گیس لیکیج کے باعث پیش آنیوالے حادثات افسوسناک ہیں رواں سال بھی ماضی کی طرح متعدد حادثات رونما ہوچکے ہیں جس میں کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حادثات کی ذمہ داری گیس حکام پر عائد ہوتی ہے گیس حکام کی غفلت کے باعث لوگوں کی قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں گیس حکام بلوں کی وصولی کے باوجود گیس کی فراہمی اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے میں مکمل ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کا کوئی ٹائم نہیں اور حادثات کی بڑی وجہ بھی لوڈ شیڈنگ ہی ہے کہ کیونکہ اکثر رات کے اوقات میں گیس کی بحالی کے باعث لیکیج سے حادثات رونما ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں متعدد مرتبہ سیاسی جماعتوں اور مختلف علاقہ مکینوں نے گیس کی بندش اور لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج بھی کیا مگر حکام خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے گیس کمپنی کی ذمہ داری صرف لوگوں سے پیسے بٹورنا ہے سہولت کی فراہمی سے انہیں کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ گیس حکام کی جانب سے غفلت پر کارروائی عمل میں لائی جائے۔