گلاسگو (طاہر انعام شیخ) برطانیہ بھر میں کرسمس کا تہوار بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا، لیکن اس سال وائٹ کرسمس کی ہرگز کوئی توقع نہ تھی بلکہ محکمہ موسمیات نے ’’گرین کرسمس‘‘ کی پیش گوئی کر رکھی تھی، درجہ حرارت 11 سے 13 سنٹی گریڈ کے درمیان رہا، جس سے لوگ خاصے لطف اندوز ہوئے۔ اس سال کی کرسمس 1920 میں ریکارڈ کی گئی گرم ترین کرسمس کے نزدیک تر تھا، جب کہ ٹمپریچر 15.6 تک چلا گیا تھا۔ کرسمس اور نیوائیر کے لئے نہ صرف بڑے شہروں کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھابلکہ لوگوں نے اپنے گھروںکے باہر بھی مختلف شکلوں کی لائٹس لگا رکھی تھیں۔ صبح کا آغاز کرسمس ٹری کے نیچے رکھے گئے تحائف کھولنے سے ہوا جو کہ خصوصاً بچوں کے لئے ایک بڑی خوشی کا لمحہ ہوتا ہے جس کے بعد مذہبی لوگ چرچ جاکر دعائیہ تقریب میں شرکت کرتے ہیں۔ کرسمس کا دن امن، سکون، خوشی اور خاندانی تعلقات مضبوط بنانے کا دن ہوتا ہے ۔ لوگ اپنے والدین عزیز و اقارب اور دوستوں کے گھروں میں جمع ہو کر دوپہر یا شام کا اکھٹے ڈنر کرتے ہیں۔ کرسمس کی چھٹیاں ہونے کے باعث پاکستانیوں کو بھی اپنے عزیز و اقارب کے پاس جانے یا پاکستان و دیگر مقامات پر جاکر چھٹیوں کا گزارنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اسکاٹ لینڈ میں مقیم پاکستان نژاد عیسائی کمیونٹی اپنی دعائیہ تقریبات میں اپنے آبائی وطن پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے بھی دعائیں کرتی ہے۔