• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیشت بدترین حالات سے دوچار ہے، کاروباری اداروں کی چانسلر کو وارننگ

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) کاروباری اداروں نے چانسلر ریچل ریوز کو وارننگ دی ہے کہ معیشت بدترین حالات کی طرف جا رہی ہے اور2025کے پہلے تین مہینوں میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی سے کمی متوقع ہے۔ کنفیڈریشن آف برٹش انڈسٹری جس کے ایک لاکھ70ہزار سے زائد ممبران ہیں اس نے25نومبر سے12دسمبر تک 899 کمپنیوں پر کئے گئے ایک سروے میں بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم لز ٹرس کے ہنگامہ خیز دور کے بعد اگلے تین ماہ میںترقی کی توقعات انتہائی مایوس کن ہیں اور مختلف فرموں میں پیداوار، ملازمتیں، ڈسٹری بیوشن اور سروسز سیکٹر میں کمی متوقع ہے۔ چانسلر کی جانب سے ایمپلائرز پر 25 بلین پونڈکی نیشنل انشورنس ایک خاصا منفی کردار ادا کر رہی ہے، چنانچہ اس وقت حکومت کو انڈسٹری کی طرح کاروباروں کو بھی طویل مدتی استحکام اور یقینی صورتحال مہیا کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ دریںاثنا تازہ ترین نظرثانی شدہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی اور ستمبر کے دوران برطانیہ میں معیشت کی شرح ترقی صفر تھی اور افراط زر کی شرح 8 ماہ کی تیز ترین سطح پر ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اگلے سال کی دوسری سہ ماہی میںمعیشت میں بہتری کی توقع رکھتے ہیں۔ ریچل ریوز کا کہنا ہے کہ لیبر پارٹی کا نیا بجٹ ملک کو پائیدار اور طویل المدتی ترقی فراہم کرے گا۔ ان کاکہنا ہے کہ 15 سال نظرانداز کئے جانے کے بعد معیشت کو دوبارہ ٹھیک کرنا ایک چیلنج ہے۔

یورپ سے سے مزید