مانچسٹر(ہارون مرزا) برطانیہ میں شدید سردموسم کے دوران کرسمس کے موقع پر فلوکا بڑھتا ہوا انفکیشن کمزور صحت لوگوںکیلئے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ ماہرین نے ایک انتباہ میںکہاہے کہ برطانیہ میں فلو کیسز کی شرح میںتیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے آج کرسمس کے موقع پر فلو کے بڑھتے ہوئے انفکیشن خطرات سے کمزور ترین لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہوگی سب سے زیادہ کمزورترین لوگ لاک ڈائون طرز کے اقدامات میںجا سکتے ہیں۔ صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو سردی کی ہلکی علامات بھی ہیں انہیں بھی خود کو الگ تھلگ کرنے پر غور کرنا چاہیے کیونکہ ان میں انجانے میں یہ وائرس ہو سکتا ہے جو بوڑھے لوگوں کے لیے مہلک ہو سکتا ہے خاندانی اجتماعات سے گریز کریں اور ماسک پہننے سمیت سماجی دوری اختیار کرنا انکے لیے زیادہ سود مند ہے۔ یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے متعدی امراض کے ماہر پروفیسر پال ہنٹرکا کہنا ہے کہ اگر آپ فلو سے بیمار ہیں تو آپ کو پہلے تین دن اور ترجیح کے طورپر پہلے ہفتے کے لیے دوسرے لوگوں سے سماجی دوری اختیار کر لینی چاہیے یہ خاص طور پر اہم ہے اگر آپ بوڑھے ہیں یا طبی حالات میں مبتلا ہیں جو انہیں زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔فلو کی علامات میں بخار، گلے کی سوزش، پٹھوں میں درد اور کھانسی شامل ہیں بہت سے لوگوں کو عام نزلہ زکام کی طرح کا سامنا کرنا پڑتا ہے فلو سے متاثرہ افراد میں سے تقریباً ہر پانچویں شخص میں کوئی علامات نہیں ہیں لیکن پھر بھی وہ انفیکشن کے پھیلائو کا سبب بن رہے ہیں۔تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ این ایچ ایس میں فلو کا ایک بہت زیادہ بوجھ ہے جس میں انگلینڈ میں تقریبا3ہزار برطانوی وائرس کے ساتھ گزشتہ ہفتے کے آخر تک ہسپتالوں میں داخل ہوئے جن میں سے 150 سے زیادہ کی حالت تشویشناک ہے۔ یہ گزشتہ سال ایک ہی وقت میں صرف 700 ہسپتالوں میں داخل ہونے کے مقابلے میں تقریباً چار گنا کم سنگین بیمار مریضوں کے ساتھ ہے ماہرین کے مطابق کرسمس اور نئے سال کے دوران سماجی ہونے سے بیماری میں مزید اضافے کی پیشن گوئی کے ساتھ راستے میں بدتر ہوسکتا ہے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود اعداد و شمار سامنے آتے ہیں کہ چار میں سے ایک فرنٹ لائن این ایچ ایس عملے نے فلو کی ویکسین لگائی ہے اس خدشے کے درمیان کہ اس سال کا وریژن امید سے کم موثر ہے یونیورسٹی آف واروک کے وائرولوجسٹ پروفیسر لارنس ینگ نے بھی فلو کی ممکنہ علامات والے لوگوں سے لاک ڈاؤن طرز کے اقدامات پر غور کرنیکی تاکید کی ہے‘انہوں نے کہااگر آپ کو فلو جیسی علامات ہیں تو یہ واقعی اہم ہے کہ آپ دوسرے لوگوں سے اپنے رابطے کو محدود کرنے کے بارے میں سوچیں خاص طور پر وہ لوگ جو طبی طور پر سینے میں انفیکشن کا شکار ہیں یونیورسٹی آف ریڈنگ کے ماہر وائرولوجسٹ پروفیسر ایان جونز نے یہ بھی کہا کہ ممکنہ فلو کے شکار لوگوں کے لیے اپنی نقل و حرکت کو محدود کرنا بہتر ہے اگر یہ ممکن نہیں ہے تو انہیں ممکنہ ٹرانسمیشن کو کم کرنے کے لیے پرہجوم علاقوں میں ماسک پہننا چاہیے۔علاوہ ازیںبرطانیہ میں کرسمس سے قبل82 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہوائوں اور شدید برفباری نے نظام زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا مذہبی تہوارکے موقع پر شدید برفباری کے باعث تیاریوں میں مشکلات کا سامنا جبکہ سفر کرنے والوں کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ریلوے ‘ ہوائی اوربس سروسز بھی سخت متاثر ہیںبدترین موسمی حالات اور طوفانی ہوائوں نے بیلفاسٹ سٹی ہوائی اڈے پر ایمرالڈ ایئرلائنز کی پرواز کو ہارڈ لینڈنگ پر مجبورکر دیا جس سے جہاز کونقصان بھی پہنچا تاہم عملے کے چار ارکان محفوظ رہے۔ ہیتھرو ہوائی اڈے پر بھی تقریبا 100سے زائد پروازیں منسوخ کی گئیں ۔مسافروں کو سفر سے قبل ائیر لائن سے ہدایات لینے کی ترغیب دی جا رہی ہے میٹ آفس کی طرف سے جاری کردہ ییلووارننگز میںغیر ضروری سفر سے اجتناب کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے پیشگوئی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی اسکاٹ لینڈ کے بعض حصوں میں برفباری بڑھنے کا بھی امکان ہے۔اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں تیز ہوائوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہنے کا امکان ہے انگلینڈ میں انتباہات شمال مشرقی، شمال مغرب، جنوب مغرب اور ویسٹ مڈلینڈز کے ساتھ یارکشائر، ڈربی شائر اور ہیمپشائر کے علاقوں میں بھی لوگ شدید موسمی حالات کا مقابلہ کرنے پر مجبورہیںمیٹ آفس کے ماہر موسمیات ڈین اسٹراؤڈ نے کہا پر امید ہیں مغرب میں بہت زیادہ بادل مگر مشرق کی طرف سے سورج کی شکل دیکھ سکیں گے ‘ انگلینڈ اور ویلز میںکرسمس کے موقع پر بعض علاقوں میں اوسطا درجہ حرارت گیارہ سے بارہ سینٹی گریڈ تک ہونیکی توقع ہے۔ اینگلیسی نارتھ ویلز میں مصروف فیری پورٹ کو طوفان دراگ کے دوران نقصان کے بعد بند کرنے پر مجبور کیا گیا تھا اور 15 جنوری تک دوبارہ کھولنے کے لیے تیاری نہیں دکھائی دیتی ڈبلن اور ہولی ہیڈ کے درمیان تمام فیری سروسز فی الحال منسوخ کر دی گئی ہیں ۔