کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میرسے گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی لیڈر تحریک انصاف سینیٹ ،سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ لوگوں کو آئین کے تحت حق ملے گا تو سیاسی استحکام آئے گا۔ایک سیاسی جماعت کو کچل کر رکھا گیا۔ہائبرڈ نظام سے2025 ء میں بھی سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔سیاسی استحکام کے بعد ہی معاشی استحکام آسکتا ہے، مشیروزیراعظم برائے سیاسی امور،رانا ثناء اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوری کے مذاکرات میں احتجاج کے طریقوں پر اتفاق کرلیں۔ سیاسی استحکام مذاکرات کے ذریعے ہی آتا ہے۔2جنوری کو سیاسی گفتگو کا آغاز ہورہا ہے۔پہلے پاکستان کا انصاف فراہم کریں پھر شخصی انصاف طلب کریں۔اگر اپوزیشن میثاق معیشت پر متفق ہوجائے تو پاکستان کی اڑان یقینی ہے۔حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2025ء میں سیاسی استحکام قائم ہوگا یا نہیں؟ کیا سال2025ء میں مہنگائی کم ہوسکے گی؟اڑان پاکستان پروگرام حقیقت بن سکے گا یا نہیں؟2025ء میں ایکس پر پابندی ختم ہوسکے گی؟۔پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ضابطہ اخلاق میں احتجاج کا طریقہ کار شامل کردیں تو اچھا ہوگا۔ 2024ء میں دہشت گردی کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا۔دہشت گردی کے حل کے لئے سب کو مل کر سوچنا ہوگا۔ 2024 ء میں0.9 کی گروتھ رہی۔2024ء میں زراعت اور آئی ٹی انڈسٹری کا برا حال رہا ہے۔2024ء غربت ، بیروزگاری کا بڑھتا ہوا سال ہے ۔ملک میں رول آف لاء اور قانون سب کے لئے برابر ہونا ضروری ہے۔سپریم کورٹ کے ایک فیصلے سے عوام کے بنیادی حقوق چھین لئے گئے۔جمہوری طریقے کے مطابق عوام کو اپنے نمائندے مرضی سے منتخب کرنے کا اختیار ہے۔جمہوریت کے بنیادی اصول کے خلاف پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین لیاگیا۔ الیکشن میں دھاندلی ہوتی رہی تھی لیکن 2024ء الیکشن میں سب ریکارڈ توڑ دیئے گئے۔