• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

10 سالہ سارہ کا قاتل باپ جیل میں ساتھی قیدیوں کے حملے میں زخمی

لندن (سعید نیازی) 10سالہ بچی سارہ شریف کو بے انتہا تشدد کے بعد قتل کرنے کے جرم میں سزا بھگتنے والا والد عرفان شریف کو ساتھی قیدیوں نے حملہ کرکے زخمی کردیا۔ رپورٹ کے مطابق عرفان شریف کو سال نو کے موقع پر ٹیوناٹن کے ڈھکن کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے زخمی کیا گیا۔ جس سے عرفان شریف کے چہرے اور گردن پر زخم آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عرفان شریف کو خوش قسمت تصور کیا جارہا ہے کہ وہ اس حملے میں بچ گئے۔ عرفان شریف کا علاج جیل کے اسپتال میں ہی کیا جارہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آور عرفان شریف کے سارہ کے ساتھ روا رکھے سلوک سے سخت نالاں تھے۔ عرفان شریف اولڈ بیلی کی عدالت سے کم از کم40برس جیل کی سزا کے بعد لندن کی ہائی سیکورٹی جیل بیمارش میں قید ہیں۔ اے کیٹیگری کی اس جیل میں خطرناک ترین قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عرفان شریف پر حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا اور زخموں کو ٹانکے لگائے گئے ہیں، جن کے نشانات عرفان شریف اس حملے کے بارے میں یاد دلاتا رہیں گے، حملے کے دوران گارڈ نے عرفان شریف کی جان بچائی، اس بات کا خطرہ موجود ہے کہ عرفان شریف کو ساتھی قیدیوں کی طرف سے حملوں کا سامنا رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق جیل پہنچنے کے بعد عرفان شریف سر جھاکا کر رکھتا ہے، لیکن اس کا فیس مشہور ہونے کے سبب اس کے جیل پہنچنے کی خبر قیدیوں میں پھیل گئی تھی۔ قیدی عرفان شریف کی آمد پر خوش نہیں ہیں، گوکہ قیدی خود بھی خطرناک جرائم میں ملوث ہونے کے سبب جیل پہنچتے ہیں، لیکن ان میں سے اکثریت بچوں پر حملوں اور ان کے ساتھ برے سلوک کو پسند نہیں کرتی پولیس نے اس حملے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، عرفان شریف کو گزشتہ ماہ لندن کی کرمنل کورٹ اولڈ بیلی نے40برس، سارہ کی سوتیلی والدہ بنیش بتول کو33اور چچا فیصل ملک کو16برس کی سزا سنائی تھی۔ سارہ شریف کی غائبانہ نماز جنازہ اس کے آبائی ٹائون ووکنگ میں ادا کی گئی تھی۔ دریں اثناء پرزن سروس کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے اور اس موقع پر کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

یورپ سے سے مزید