لیڈز، مانچسٹر( زاھدانور مرزا،ہارون مرزا) شدید برفباری کی وارننگ کے باعث برطانیہ میں اموات میں اضافے کا خدشہ برطانوی محکمہ صحت نے انگلینڈ میں سوشل کیئر کے لیے امبر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں شدید برفباری کی پیشن گوئی کی گئی ہے جبکہ برطانیہ کے صحت عامہ کے حکام کو سرد موسم کے سبب اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، کیونکہ اگلے چار دنوں کے دوران شدید برفباری کی یلو وارننگز جاری کی گئی ہیں۔برطانیہ کی ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی نے انگلینڈ میں سماجی نگہداشت کے لیے امبر الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں شدید برفباری کے دوران کمزور افراد کو خطرہ لاحق ہے۔موسمیاتی دفتر کی وارننگز موسمیاتی دفتر نے پانچ دنوں کے لیے پیلے رنگ کی وارننگز جاری کی ہیں، جن میں شٹلینڈ جزائر سے لے کر ڈربی اور ناٹنگھم تک برف اور برفباری کی وارننگز شامل ہیں، جن میں شمالی ویلز اور شمالی آئرلینڈ بھی شامل ہیں۔مغربی ویلز میں برف کے لیے جمعرات شام 6 بجے سے جمعہ صبح 10 بجے تک پیلی وارننگ جاری کی گئی ۔ آج کیلئے یہ وارننگز پورے انگلینڈ، ویلز اور جنوبی اسکاٹ لینڈ میں بھاری برفباری کے لیے ایک مجموعی وارننگ میں بدل جائیں گی، جو پیر کی صبح تک جاری رہیں گی۔محکمہ موسمیات نے برفباری کی پیشگوئی کی توقع کی جا رہی ہے کہ مڈلینڈز، ویلز اور شمالی انگلینڈ میں 5 سینٹی میٹر برف پڑے گی، جبکہ ویلز اور پینائنز کے بلند مقامات پر 20-30 سینٹی میٹر تک برف پڑ سکتی ہے۔ نیشنل ہیلتھ کی سکیورٹی ایجنسی نے کہا ہے کہ خاص طور پر 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد یا صحت کے مسائل سے دوچار افراد میں اموات کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔کچھ لوگ گھر کے اندر درجہ حرارت کو تجویز کردہ 18 ڈگری سینٹی گریڈ پر برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا کریں گے، جو کمزور افراد کے لیے خطرہ بڑھا سکتا ہے۔چیریٹی اداروں نے کہا ہے کہ وہ بزرگ افراد جنہیں حکومت کی طرف سے ونٹر فیول الاؤنس نہیں ملا، مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں۔ ایج یو کے کی ڈائریکٹر کیرولین ابراہمز نے کہا کہ چیریٹی کو پہلے ہی کچھ افراد نے رابطہ کیا ہے، جو "فکر مند ہیں کہ اس لمحے کے آنے پر کیا کریں۔ہم بزرگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہر ممکن کوشش کریں تاکہ گرم رہ سکیں، چاہے اس کا مطلب یہ ہو کہ وہ اپنی استطاعت سے زیادہ خرچ کرنے کا خطرہ مول لیں۔