• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیلتھ چیکس، انگلینڈ میں کینسر کی بروقت تشخیص کیے جانے والے مریضوں کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

لندن (سعید نیازی) انگلینڈ میں کینسر کی بروقت تشخیص کیے جانے والے مریضوں کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ نیشنل ہیلتھ سروس کے تازہ ترین تجزیہ کے مطابق عام طور پر پائے جانے والے کینسرز مثلاً بریسٹ، پروسٹیٹ اور لنگ کے کینسر کی ہر پانچ میں تین مریضوں کی تشخیص پہلی یا دوسری اسٹیج پر کرلی گئی۔ کینسر کے مرض کے ابتدائی طور پر ہی تشخیص کے سبب علاج آسان ہوجاتا ہے۔ این ایچ ایس کے مطابق گزشتہ دو برس کے دوران لوگوں کو ممکنہ طور پر جان بچانے والے ہیلتھ چیکس کی طرف راغب کرنے کی مہم کے سبب یہ نتائج سامنے آئے ہیں۔ ان میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو موروثی یا اپنے طرز زندگی کے سبب اس مرض میں مبتلا ہوسکتے تھے۔ نئے اعدادو شمار کے مطابق ستمبر2023ء سے اگست2024ء درمیان تشخیص ہونے والے عام کینسرز میں سے تریباً60فیصد کینسر ابتدائی مرحلے میں تھے۔ ایچ ایس کے مطابق یہ شرح کورونا وبا سے پہلے کے عرصہ کی نسبت میں2.7فیصد زائد ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ7ہزار سے زائد مریضوں میں کینسر کی بروقت تشخیص ہوگئی۔ این ایچ ایس انگلینڈ کی نیشنل کینسر ڈائریکٹر ڈیم کیلسی پالمر کا کہنا تھا کہ کینسر کی جلد تشخیص جان بچانے کا سبب بنتا ہے۔ اس طرح ٹارگیٹڈ لنگ ہیلتھ چیک (ٹی ایل ایچ سی) اور لیور ہیلتھ پروگرام کے سبب بھی کینسر کی جلد تشخیص ممکن ہوئی ہے۔ ہائی ٹیک موبائل اسکیننگ ٹرکس اور وینز، شاپنگ سینٹرز، اسپورٹس اسٹیڈیمز، فوڈ بینکس اور سپر مارکیٹ کے کار پارکس میں کمیونٹیز کو اسکیننگ کی سہولت مہیا کرتے ہیں۔ 2019ء میں اس منصوبے کو شروع کیے جانے کے بعد اب تک5ہزار سے زائد افراد میں لنگ کینسر کی تشخیص ہوچکی ہے۔ 72سالہ پال نیلسن کا کہنا تھا کہ ان میں کینسر کے مرض کی کوئی علامت نہیں تھی، لیکن ٹی ایل ایچ سی کے چیک کے سبب کینسر کی تشخیص ہوگئی، کیونکہ اگر مجھے چند ماہ بعد پتہ چلتا کہ مشکلات پیدا ہوسکتی تھیں، یہ چیک مفت ہے اور اگر کسی بیماری کا اس سے پتہ چلتا ہے تو اسے سب کو کرانا اہیے۔ این ایچ ایس کے تجزیہ کے مطابق گزشتہ برس کینسر کے حوالے سے لوگوں کے ریکارڈ تعداد میں ٹیسٹ کیے گئے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے نیشنل کلینیکل ڈائریکٹر برائے کینسر پروفیسر پیٹر جانسن کے مطابق طویل العمری کے سبب کینسر میں مبتلا افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس حوالے سے آگاہی کی فراہمی کا مقصد یہ ہے کہ اس مرض میں مبتلا افراد کا بروقت علاج شرو ہوع سکے۔ بریسٹ کینسر نائو کی چیف ایگزیکٹو کلیئر رونی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ جلد تشخیص میں معمولی بہتری آئی ہے، لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

یورپ سے سے مزید