گریٹر مانچسٹر / بولٹن( ابرار حسین) تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بولٹن ٹرین اسٹیشن کو برطانیہ میں ’’بدترین‘‘ کا نام دیا گیا ہے جبکہ بدترین ٹرین اسٹیشنوںکی فہرستمیں دوسرے علاقے کےدس اسٹیشن بھی شامل ہیں۔ کیئرزلی کو ملک کے سب سے کم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اسٹیشن کے طور پر دیکھایاگیا ہے جہاں 28 مئی تک کے چار ہفتوں کے دوران اون ٹائم ٹرینز کے مطابق وقت کی پابندی اور منسوخی کی شرح کے لیے درجہ بندی کی گئی ۔ ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اسٹیشن پر رکنے والی ٹرینوں میں سے اکیاسی فیصد تاخیر یا منسوخ ہوئی ہیں اور زیادہ تر تاخیر دو منٹ سے زیادہ ہوئی ہے۔ موسی گیٹ کو برطانیہ میں اس فہرست میں چوتھے نمبر پر بدترین قرار دیا گیا ہے، جہاں 82 فیصد سروسز تاخیر یا منسوخ ہوئیں، اگرچہ زیادہ تر تاخیر ایک سے دو منٹ کے درمیان تھی۔13مئی کوکیئرسلے کی پانچ فیصد خدمات وقت پر اسٹیشن پر پہنچیں۔ کیئرسلے وارڈ سے لیبر کونسلر ڈیبی نیوال نے کہا ہے کہ میں بہت مایوس ہوں۔ہم نے بہتر سروس حاصل کرنے کے لیے طویل عرصے سے مہم چلائی ہے مجھے ان اعداد و شمار نے حیران کر دیا ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ ایک بار پھر، یہ سروس طویل عرصے سے درست نہیں رہی۔ یہ صرف ایک چیز ہے جسے ہم بہتر بنانے کے لیے مہم جاری رکھیں گے، یہ وہ چیز ہے جسے میں کونسل کے ایگزیکٹو کے ساتھ اٹھاؤں گا تاکہ ہم ایک بہتر سروس حاصل کر سکیں۔ بلیک راڈ کے مسافروں کو بھی نقصان اٹھانا پڑا ہے، گزشتہ 28 دنوں میں صرف 22 فیصد خدمات وقت پر پہنچی ہیں اور 17 فیصد منسوخ کر دی گئی ہیں، جس سے ا سٹیشن کو بدترین دسویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ خیال رہے کہ بولٹن اسٹیشن میں روزانہ 8,000 مسافر آتے ہیں اس علاقے میں اب تک کا سب سے مصروف ترین اسٹیشن کو ʼبرطانیہ کے 500 سب سے مصروف ترین اسٹیشنوں میں بدترینʼ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، جس میں چار ہفتوں کے دورانیے میں ٹرینوں کی ایک تہائی تاخیر یا منسوخی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ناردرن ریل کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حال ہی میں، ہماری کارکردگی اور بھروسے کے قابل نہیں ہے اور اس کے لیے ہم معذرت خواہ ہیں۔ہم بہت فعال طور پر عملے کی بیماری کے اعلی درجے کا انتظام کر رہے ہیں اور اتوار کو، جو اضافی گھنٹے کام کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر عملے پر انحصار کرتے ہیں، ہم نے دیکھا ہے کہ ٹرین کے عملے میں کمی آئی ہے جو خود کو نیٹ ورک کے کچھ حصوں پر دستیاب کر رہے ہیں۔" ادھر جنگ اور جیو کے نمائیندہ سے بات چیت کرتے ہوئے بولٹن کے بعض رہائشی افراد نے اس صورتحال پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ متعلقہ حکام کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے کیونکہ اس سے اس تاریخی ٹاون کا نام بھی متاثر ہوتا ہے اور بعض سروسز کی کارکردگی پر بھی فرق پڑتا ہے۔