• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن کے ڈرائیورز نے گزشتہ برس اوسطاً 101 گھنٹے ٹریفک جام میں گزارے

لندن (نمائندہ جنگ) لندن کی شاہراہوں پر 2024میں ملک بھر ہی نہیں بلکہ یورپ بھر کی نسبت زیادہ ٹریفک جام رہا۔ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کا تجزیہ کرنے والی کمپنی انرکس کے مطابق لندن میں ڈرائیورز نے گزشتہ برس اوسط 101گھنٹے ٹریفک جام میں پھنس کر گزارے، یہ شرح2023ء کی نسبت دو فیصد زائد ہے جس پر ہر ڈرائیور کے تقریباً942پاؤنڈ جب کہ مجموعی طور پر 3.85بلین پاؤنڈ خرچ ہوئے۔ ٹریفک جام کے حوالے سے دوسرا نمبر97گھنٹوں کے ساتھ پیرس اور81گھنٹوں کے ساتھ ڈبلن کا رہا جب کہ عالمی سطح پر ٹریفک جام کے حوالے سے لندن پانچویں نمبر پر رہا، اس فہرست میں استنبول سرفہرست ہے۔ برطانیہ میں ڈرائیورز کے ٹریفک جام میں اوسط 62گھنٹے ضائع ہوئے جوکہ گزشتہ برس کی نسبت ایک گھنٹہ زائد ہے۔ زائد ٹریفک کے حوالے سے برطانیہ میں دوسرا نمبر65گھنٹوں کے ساتھ برسٹل، تیسرا60گھنٹوں کے ساتھ لیڈز اور چوتھا 61گھنٹوں کے ساتھ مانچسٹر کا رہا۔ انرکس کے تجزیہ کار اور رپورٹ کے منصف باب پشو نے کہا ہے کہ برطانیہ بھر میں ٹریفک میں معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن مجموعی صورت حال مستحکم ہے۔ لندن میں ٹریفک جام کی وجوہ میں آبادی، روزگار اور اقتصادی سرگرمیاں ہیں۔ ٹرانسپورٹ فار لندن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ٹریفک جام کو کم کرنے کیلئے پیدل چلنے، سائیکل روٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔

یورپ سے سے مزید