• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ بحران کی وجہ 2018ء کے انتخابات ہیں‘ خالد مقبول

کراچی (ٹی وی رپورٹ)ایم کیوایم پاکستان کے چیئرمین اور وفاقی وزیرتعلیم خالدمقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان میںموجودہ بحران 2018ء کےالیکشن کی وجہ سے ہے ‘نئے انتخابات مسئلے کا حل نہیں ‘فریش الیکشن اگر اسی طریقے اور مزاج کے ساتھ ہوں گے تو صرف پیسوں کا ضیاع ہوگا‘سندھ کو لسانی صوبہ بنا دیا گیا ہے‘ سندھ سیکرٹریٹ کا نام سندھی سیکرٹریٹ رکھ دینا چاہیے‘جس طرح آبادی کے ساتھ اضلاع اور ڈویژنزکی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے اسی طرح صوبے بھی بڑھنے چاہئیں‘18ویں ترمیم کے بعد صوبے ریاست بن گئے ہیں۔کراچی ایک بڑے شہر سے بڑے دیہات میں تبدیل ہوگیا ہے‘ یہاں رش بڑھ گیا ہےاور رونقیں ختم ہوگئی ہیں‘ لوگ مکمل طور پر مایوس ہیں‘ وہ درخواست تک نہیں دیتے وہ جانتے ہیں کہ کچھ نہیں ہوگا۔ جیو نیوز پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھاکہ پاکستان کی حرمت کو ملحوظ رکھتے ہوئے ہم نے اپنی لیڈر شپ سےلاتعلقی کا اظہار کیا لیکن میرا خیال ہے اُس طرف بھی شاید وہ قابل قبول نہیں ہوا‘ہمیں باقاعدہ کہا جاتا تھا کہ ہمارے پاس بائیس اگست کے بعد آپ لوگوں سے متعلق کوئی نئی پالیسی نہیں ہے ۔ پاکستان میں موجودہ بحران چوبیس کے الیکشن کی وجہ سے نہیں ہے2018ءکے الیکشن کی وجہ سے ہے۔ 2018ءمیں جو لوگ مصنوعی طریقے سے آئے وہ اسی طریقہ واردات سےہٹ گئے ۔ بائیس سیٹوں نے ہمیں وہ طاقت نہیں دی جو سات نے دی ہے کیوں کہ ہرانے کے باوجود بھی ہمارے بغیر حکومت نہیں بن سکی۔ہم اگر سخت فیصلے نہیں لیتے تو پورے نظام کو خطرہ تھا۔ جو شہر اتنا کما کر دے رہا ہے اس پر کوئی ایک پیسہ لگانے کو تیار نہیں ہے‘ وفاقی حکومت اٹھارہویں ترمیم کے بعد کہتی ہے ہم کچھ نہیں کرسکتے‘ ہم نے اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی بات نہیں کرتے۔ ہم نے کہاتھاہمیں وفاقی کابینہ سے دوررکھیں ۔
اہم خبریں سے مزید