اسلام آباد (خبر نگار) بیلف نے عدالت کو رپورٹ پیش کی ہے کہ حکم امتناع کے باوجود اسلام آباد کے سیکٹر F-7/3کی گول مارکیٹ میں تین دہائیوں سے چلنے والے ہوٹل کا ایک کمرہ ، کچن اور باتھ روم مسمار کر دیا گیا۔ گواہان کے مطابق 10 دسمبر 2024کو مسؤل علیہ عمر علی خان نے اسسٹنٹ کمشنر ، سی ڈی اے ، ڈی ایم اے کے عملہ اور پولیس کے ہمراہ عدالتی حکم امتناعی کے باوجود جائیداد مقدمہ کو مسمار کیا اور قیمتی سامان بھی ساتھ لے گئے جبکہ کچھ سامان ملبہ کے نیچے دبا ہوا پایا گیا۔ سول جج ویسٹ اسلام آباد رضوان الدین نے فریقین کو مزید کسی کارروائی سے روکتے ہوئے 8جنوری کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار عبدالرحمن خٹک کے مطابق ان کا ہوٹل نوے کی دہائی سے چل رہا ہے اور اس کا نقشہ بھی منظور شدہ ہے جبکہ 2024 تک واجبات کی ادائیگی بھی کی گئی لیکن اس کے باوجود مدعا علیہان نے غیر قانونی کارروائی کر کے ان کے کاروبار کو نقصان پہنچایا۔