• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنزرویٹو اقلیتوں کیلئے بہتر انتخاب بن سکتی ہے، کونسلر راجہ اسلم

لوٹن (شہزاد علی) سابق ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسلر راجہ محمد اسلم خان نے بیان میں کہا کہ برطانیہ میں اقلیتی برادریاں ملک کی سیاست میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان برادریوں کے مسائل، توقعات اور خواب اس معاشرتی ڈھانچے کا حصہ ہیں جو برطانیہ کو کثیر الثقافتی اور متنوع ملک بناتے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں لیبر پارٹی کو عام طور پر اقلیتوں کا نمائندہ تصور کیا جاتا رہا ہے تاہم کنزرویٹو پارٹی نے بھی اقلیتوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کی ہے اور کئی مواقع پر کامیابی حاصل کی ہے، اقلیتی برادری سے پارٹی کی خاتون لیڈر کا انتخاب خوشگوار ہے ،اسی طرح رشی سوناک کو وزیراعظم اور ساجد جاوید کو چانسلر بنانا کنزرویٹو پارٹی کے اچھے اقدامات تھے ، اس سے قبل بیرونس سعیدہ وارثی کو عہدہ جلیلہ پر فائز کیا گیا لیکن کنزرویٹو پارٹی کو اگر اقلیتی برادریوں کیلئے مزید بہتر انتخاب بننا ہے تو اسے جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں کنزرویٹو پارٹی کو اپنی قیادت اور پارلیمانی اراکین میں نچلی سطح پر مزید تنوع پیدا کرنا ہوگا۔ پارٹی کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ اقلیتوں کے مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ایسے رہنما ضروری ہیں جو انہی برادریوں سے تعلق رکھتے ہوں۔ برطانوی کابینہ میں بیرونس سعیدہ وارثی، رشی سونک، پریتی پٹیل اور ساجد جاوید جیسے رہنما کنزرویٹو پارٹی کے مثبت پہلو کو اجاگر کرتے رہے ہیں لیکن مزید ایسے افراد کو سامنے لانے کی ضرورت ہے تاکہ مختلف نسلی پس منظر کے لوگ خود کو پارٹی میں شامل محسوس کریں۔ بالخصوص ہائوس آف لارڈز اور ہائوس آف کامنز میں کنزرویٹو پارٹی کو اقلیتی برادریوں خاص طور پر پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کی نمائندگی بڑھانے پر خصوصی ٹاسک فورس مقرر کرنے کی فوری ضرورت ہے یہ ٹاسک فورس کنزرویٹو پارٹی کی لیڈر شپ کو ان حوالوں سے مشورے دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنزرویٹو پارٹی کو اقلیتوں کے روزگار، تعلیم، صحت اور رہائش کے مسائل پر کھل کر بات کرنی چاہیے۔ اقلیتوں کو درپیش چیلنجز کو سمجھ کر ان کے لیے مخصوص پالیسیز بنانا پارٹی کی ساکھ کو بہتر بنائے گا۔ پارٹی کو چاہیے کہ وہ اقلیتوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرے، تاکہ وہ ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرسکیں۔ برطانیہ میں اسلاموفوبیا اور نسلی امتیاز کے خلاف اقدامات:برطانوی اقلیتوں، بالخصوص مسلم برادری، کو اکثر اسلاموفوبیا اور نسلی امتیاز کا سامنا ہوتا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کو ان مسائل کے خلاف مزید کھل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یورپ سے سے مزید