کراچی (اسد ابن حسن) گزشتہ چند یوم قبل پنجاب حکومت کی وزیراعلی اور غیر ملکی نہایت اعلی شخصیت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر AI (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کے ذریعے تیار کردہ تصاویر اور دو ویڈیوز سوشل میڈیا پر جاری کرنے کا معاملہ انتہائی سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔ اس حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم لاہور چوہدری سرفراز احمد کی سربراہی میں ایک اعلی سطح کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں ملتان، گجرانوالہ اور فیصل آباد سائبر کرائم سرکلز کے سربراہان عبدالغفار اور آصف اقبال بھی شامل ہیں۔ مذکورہ سرکلز دو یوم سے پورے پنجاب کے مختلف شہروں میں تابڑ توڑ چھاپہ مار کاروائیوں میں مصروف ہیں اور اب تک دو اہم ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ پہلی کاروائی میں بلال حسین لاہور سے گرفتار ہوا اور اس کے خلاف مقدمہ نمبر 6/25 درج کیا گیا۔ فیصل آباد سے شہزاد منور کو گرفتار کر کے مقدمہ نمبر 7/25 درج کیا گیا۔ مذکورہ ٹیم کے سربراہ چوہددری سرفراز احمد نے بتایا کہ اس سنگین اور شرمناک معاملے پر جس میں پاکستان کی بڑی بدنامی ہوئی اس پر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید درجنوں مقدمات درج کرنے کی کاروائیاں جاری ہیں اور پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کے خلاف بھی مقدمہ درج ہوگا۔ ملتان سائبر کرائم سرکل کے سربراہ عبدالغفار کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے چار ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو دن رات کام کر رہی ہیں اور تعطیل والے دن بھی مصروف ہیں۔ فیصل آباد کے سربراہ آصف اقبال کا کہنا تھا کہ ان کے سرکل میں بھی تین ٹیمیں اس معاملے پر تحقیقات کر رہی ہیں۔