کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ پاکستانی بندرگاہوں پر غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری آنے والی ہے،قیام پاکستان سے لیکر 90 تک ہم انڈیا سے آگے تھے لیکن پھر ہماری لڑائیوں کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے اور انڈیا آگے نکل گیا ،ملکی ترقی میں سیاسی جماعتوں سمیت سب سے رکاوٹ ڈالی۔سرکاری اداروں کے نقصانات کو ختم کیئے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا ہے .پاکستانی بندرگاہوں پر غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری آنے والی ہے. وہ ہفتہ کوکراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات چیتکررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایران ، افغانستان اور بھارت سے علاقائی تجارت بہتر نہ ہونے سے ملکی تجارت کا 90فیصد حصہ سمندر پر منحصر ہے .کراچی پورٹ ٹرسٹ کا منافع 2023 میں 2 ارب ڈالر تھا اور سال 2024 میں منافع بڑھ کر 10 ارب ڈالر ہوگیا. سال 2024 میں پورٹ قاسم نے 42 ارب روپے منافع کمایا ہے.سرکاری اداروں کا خسارہ پانچ سالوں میں 6 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے .پاکستانی بندرگاہوں پر غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری آنے والی ہے.مرسک لائن 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہی ہے، ابوظبی پورٹ،دبئی ورلڈ کمپنیاں مزید انویسٹمنٹ کا پلان بنارہی ہیں.مرسک لائن نے بندرگاہوں کے اطراف علاقوں کےانفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کی پیشکش کی ہے .ڈنمارک کے تعاون سے شپ بریکنگ کیلئے گرین ٹیکنالوجی کا استعمال کرینگے۔