اسلام آباد (صالح ظافر) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے 11افراد اور برطانیہ میں مقیم آٹھ تنظیموں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے، ان پر اخوان المسلمون سے تعلق کا الزام عائد کیا گیا ہے، جسے متحدہ عرب امارات دہشت گرد سمجھتی ہے۔ ڈبلیو اے ایم کے مطابق متحدہ عرب امارات کی کابینہ کا اعلان درج شدہ اداروں سے منسلک افراد کے لیے فوری قانونی اور مالی نقصان کا باعث بنے گا۔ متحدہ عرب امارات کے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کے تحت افراد اور تنظیموں کو سفری پابندیوں، اثاثوں کو منجمد کرنے اور سخت مالی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔ اماراتی شہریوں اور کاروباری اداروں کو بلیک لسٹ میں شامل افراد کو کسی قسم کی مالی امداد فراہم کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ ارب پتی ایلون مسک نے برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیر سٹارمر پر سیاسی تناؤ میں اضافے کا الزام لگا کر بحث کو مزید ہوا دی ہے۔ ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے بلیک لسٹ کی گئی برطانیہ کی تنظیمیں ریئل اسٹیٹ سے لے کر تعلیم اور میڈیا پروڈکشن تک صنعتوں کو پھیلاتی ہیں۔