کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرا م ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق نے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ بھارت اور افغانستان کی قربتیں کیا پاک افغان تعلقات پر اثر انداز ہوسکتی ہے؟ جواب میں فخر درانی نے کہا کہ افغانستان کا بھارت کے قریب جانا پاکستان کے لئے پریشانی کا باعث ہو گا کیونکہ پاکستان نے ہمیشہ طالبان کو اسٹریٹجک اثاثہ سمجھا تھا۔ فیصل وڑائچ نے کہا کہ بھارت کی افغانستان میں سرمایہ کاری پاکستان کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے اور افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات طالبان کی ضرورت ہیں۔ آصف بشیر چوہری نے خبردار کیا کہ پاکستان کی دیر کی پالیسی بھارت کی مداخلت بڑھا سکتی ہے جبکہ مظہر عباس نے کہا کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے جبکہ پینل میں اس موضوع کو بھی زیر بحث لایا گیا کہ258 پاکستانیوں کی بے دخلی حکومت کی غفلت ہے یا عوام کی غیر ذمہ داری کا نتیجہ ہے۔ فخر درانی نے سرکاری آفیشلز کی ملی بھگت کو قصوروار ٹھہرایا، جبکہ فیصل وڑائچ نے کہا کہ بے دخلی ہر ملک کا مسئلہ ہے لیکن جب اسے پبلک کیا جاتا ہے تو مقصد دباؤ ڈالنا ہوتا ہے۔ آصف بشیر نے نشاندہی کی کہ پاکستانی سعودی عرب، ایران اور یو اے ای سے بھی ڈی پورٹ ہوتے ہیں، جو جعلی پاسپورٹ اور قوانین کی خلاف ورزیوں کا نتیجہ ہے۔ مظہر عباس نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کو بین الاقوامی بدنامی کی بڑی وجہ قرار دیا۔ ایئرپورٹس پر سخت نظام کے باوجود جعلی دستاویزات کا استعمال تشویشناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق تجزیہ کار فخر درانی نے کہا اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ افغانستان کی انڈیا کے ساتھ بڑھتی قربت پاکستان کے لیے پریشان کن ضرور ہوگا۔